عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/پانچ اگست ہماری حالیہ تاریخ کے ایک تکلیف دہ لمحے کی دردناک یاد دلاتا ہے۔ 2019 میں اسی دن مرکز کی جانب سے اچانک اور وسیع آئینی تبدیلیوں نے جموں و کشمیر کے عوام کے دلوں اور ذہنوں پر گہرے زخم چھوڑے۔جموں وکشمیر اپنی پارٹی کے سربراہ الطاف بخاری نے اِن باتوں کا اظہار سماجی رابطہ گاہ ’ایکس‘ پر کیا۔ انھوں نے کہا ’’میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں اور ایک بار پھر دہراتا ہوںنئی دہلی کو جموں و کشمیر کے عوام کی عزت نفس اور جمہوری حقوق کا تحفظ کرنا چاہیے۔ اِن حقوق کی بحالی کوئی احسان نہیں بلکہ ایک آئینی اور اخلاقی ذمہ داری ہے۔
بخاری کا مزید کہنا تھا کہ ’’یہ خطہ ایک طویل عرصے سے تشدد اور خونریزی کا شکار رہا ہے۔ عوام نے گزشتہ کئی دہائیوں کے دوران شدید تکالیف برداشت کی ہیں، اور اب وہ امن، انصاف اور عزت کے خواہاں ہیںیہ بنیادی خواہشات اب مزید نظر انداز نہیں کی جا سکتیں۔‘‘
انھوں نے کہا یہ وقت ہے کہ نئی دہلی جموں و کشمیر کے عوام کے ساتھ ایک سنجیدہ، جامع اور بامعنی بات چیت کا آغاز کرے تاکہ ان کے مسائل اور شکایات کا ازالہ ہو سکے اور ایک پائیدار حل کی طرف پیش رفت کی جا سکے۔
5اگست تکلیف دہ لمحے کی دردناک یاد دِلاتا ہے: الطاف بخاری
