عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/آل پارٹیز سکھ کوآرڈینیشن کمیٹی نے ترال کے دھرم گنڈ علاقے سے تعلق رکھنے والے سکھ نوجوان، سُرجیت سنگھ کی پر اسرار موت پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس واقعے کی مکمل اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ کمیٹی کا کہنا ہے کہ اس واقعے کی جانچ پڑتال سے عوام کو اس نوجوان کی موت کے پیچھے کے حالات جاننے کا موقع ملے گا۔
اپنے ایک بیان میں اے پی ایس سی سی کے چیئرمین جگموہن سنگھ رینا نے کہا کہ سُرجیت سنگھ کی موت مشکوک حالات میں ہوئی ہے، اس لیے ضروری ہے کہ واقعے کی مکمل تحقیقات کی جائے۔ رینا نے کہا کہ اس تحقیقات سے متاثرہ خاندان کو انصاف ملے گا اور اگر کسی کا اس موت میں ہاتھ ہوا تو اسے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔
رینا نے کہا، برادری میں غم و غصے کی فضا ہے، اس لیے اس پورے معاملے کی غیرجانبدارانہ تحقیقات وقت کی اہم ضرورت ہے۔ حکام کو اس معاملے پر خاموش نہیں بیٹھنا چاہیے بلکہ فوری طور پر جانچ کے احکامات صادر کردینے چاہئیں تاکہ حالات واضح ہوں اور عوام کو انصاف ملنے کا احساس ہو۔
رینا نے افسوس ظاہر کیا کہ کشمیر میں ماضی میں پیش آنے والے ایسے ہی واقعات کی کوئی تحقیقات نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ 2023 میں گرپریت سنگھ سیٹھی کی لاش بارہمولہ میں دریائے جہلم سے برآمد ہوئی، لیکن آج تک یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ ان کا قاتل کون تھا۔
اے پی ایس سی سی چیئرمین نے کہا کہ 2019 میں ایک اور نوجوان، سمرنجیت سنگھ، ترال کے خاصی پورہ علاقے میں گولی لگنے سے ہلاک ہوا، لیکن اس واقعے کی بھی کوئی جانچ نہیں کی گئی، جس کے باعث قاتلوں کا پتہ نہ چل سکا۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2000 میں چھٹی سنگھ پورہ میں پیش آنے والے دل دہلا دینے والے واقعے میں 35 سکھوں کو قتل کیا گیا، لیکن وہ معاملہ بھی دبایا گیا اور آج تک اس پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔
ترال کے سکھ نوجوان سرجیت سنگھ کی پراسرار موت، آل پارٹیز سکھ کوآرڈی نیشن کمیٹی نے کیاشفاف تحقیقات کا مطالبہ
