عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/جنوبی ضلع کولگام کے اکہال جنگلاتی علاقے میں انسدادِ دہشت گردی آپریشن جمعرات کو ساتویں روز میں داخل ہو گیا، جب کہ شمالی کمان کے جنرل آفیسر کمانڈنگ ان چیف (جی او سی-اِن-سی) نے جنوبی کشمیر کے اضلاع میں انسداد دہشت گردی گرِڈ کا جائزہ لیا۔
بتادیں کہ اکہال کے جنگلاتی علاقے میں سیکورٹی فورسز نے گزشتہ ہفتے خفیہ معلومات کی بنیاد پر علاقے کا محاصرہ اور تلاشی آپریشن (CASO) شروع کیا تھا، جس کے دوران ملی ٹینٹوں کی موجودگی کی اطلاع ملی تھی۔ابتدائی جھڑپ میں ایک ملی ٹینٹ کو مار گرایا گیا جب کہ فائرنگ کے تبادلے میں فوج کے چار اہلکار زخمی ہو گئے، جنہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔
حکام کے مطابق جمعرات کو بھی آپریشن اکہال جاری رہا، پوری رات شدید فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں سنائی دیتی رہیں۔ یہ آپریشن آنے والے دنوں میں بھی جاری رہنے کا امکان ہے اور ممکنہ طور پر یہ کشمیر میں دہائیوں کا طویل ترین آپریشن بن سکتا ہے۔
اسی دوران، شمالی کمان کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل پراتک شرما نے دیوسر کا دورہ کیا اور جنوبی کشمیر میں انسدادِ دہشت گردی گرِڈ کا جائزہ لیا، جہاں انہیں سیکورٹی صورتحال، آپریشنل تیاری اور جاری کارروائیوں سے متعلق بریفنگ دی گئی۔فوج نے عسکریت پسندوں کو فرار ہونے سے روکنے کے لیے رُودرا ہیلی کاپٹرز، ڈرونز اور پیرا کمانڈوز کو تعینات کر دیا ہے۔
جنوبی ضلع کولگام میں جاری انسدادِ دہشت گردی آپریشن ساتویں روز میں داخل
