سرحد پار سے دراندازی کو روکنے کیلئے حفاظتی گرڈ کو مزید مضبوط کیا جائے گا: ایل جی سنہا

عظمیٰ ویب ڈیسک

جموں// جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے پیر کو کہا کہ ملی ٹینٹوں کی طرف سے دراندازی کی کوششوں کو روکنے کے لیے ہند-پاکستان سرحد کے ساتھ انسداد دراندازی گرڈ کو مزید مضبوط بنایا جا رہا ہے۔
پاکستان پر ملی ٹینسی کا “ذریعہ” ہونے کا الزام لگاتے ہوئے، ایل جی نے کہا کہ وہ جموں و کشمیر میں امن اور معمول کو خراب کرنے کی اپنی کوشش میں کبھی کامیاب نہیں ہوگا۔
سنہا نے اتوار کو یہاں ایک انٹرویو میں پی ٹی آئی کو بتایا، “اینٹی انفلٹریشن گرڈ کو ماضی کے مقابلے مضبوط کیا گیا ہے۔ دراندازی کی کسی بھی کوشش کو روکنے کے لیے اسے مزید تقویت دی جائے گی‘‘۔
سیکورٹی فورسز نے پونچھ، کپواڑہ، راجوری اور بانڈی پورہ سیکٹروں میں دراندازی کی کئی کوششوں کو ناکام بنایا ہے، جس میں گزشتہ دو ماہ کے دوران کئی ملی ٹینٹ مارے گئے ہیں۔ سیکورٹی ایجنسیوں کا اندازہ ہے کہ جموں خطے کی پہاڑیوں میں تقریباً 60 سے 70 غیر ملکی درانداز ملی ٹینٹ کام کر رہے ہیں۔
جموں خطہ کے ادھم پور، کٹھوعہ، سانبہ، ڈوڈہ، پونچھ اور راجوری اضلاع میں فوج کے جوانوں، یاتریوں اور پولیس پر اعلیٰ تربیت یافتہ ملی ٹینٹوں کے حملوں کے بعد، انتظامیہ نے ایک دوہری حکمت عملی اپنائی ہے – اندرونی علاقوں میں فورسز کی دوبارہ تعیناتی کی جا رہی ہے اور 1000 پولیس اہلکار سرحد پر تعینات کیے جا رہے ہیں۔ فوجیوں کی دوبارہ تعیناتی اور جموں و کشمیر پولیس سمیت مزید فورسز کے ساتھ تھری ٹیئر اینٹی انفلٹریشن اوبسٹیکل سسٹم (AIOS) کو تقویت دے کر اندرونی علاقوں میں حفاظتی آلات کو مضبوط کیا جائے گا۔
سنہا نے کہا کہ سابقہ ​​واقعات کو مدنظر رکھتے ہوئے فورسز، پولیس اور انتظامیہ نے ایک حکمت عملی پر ترتیب دی ہے۔ پہاڑی علاقوں میں فورسز کی دوبارہ تعیناتی شروع ہو گئی ہے، جہاں پہلے فورسز تعینات تھیں۔ فوج، سی آر پی ایف اور پولیس کی تعیناتی بڑھ گئی ہے۔ جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی کے عروج کے دوران، وہاں آپریشنل اور اقلیتی پکٹس تھے۔ ان کی طاقت اب زیادہ ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ پولیس اور سیکورٹی فورسز نے اس محاذ پر اپنی تیاری مکمل کر لی ہے۔
بین الاقوامی سرحد (آئی بی) اور لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے ساتھ تین درجے سیکورٹی گرڈ کو بی ایس ایف کے دستوں اور حال ہی میں تربیت یافتہ تقریباً 1000 سرحدی پولیس اہلکاروں کی اضافی تعیناتی کے ساتھ مضبوط کیا جا رہا ہے، جنہیں ولیج ڈیفنس گروپس (VDGs) کی حمایت حاصل ہے۔
جموں و کشمیر کے پولیس کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی پی) آر آر سوائن، جو سرحدی اور اندرونی علاقوں میں سرحدی پولیس اہلکاروں کی تعیناتی اور وی ڈی جیز کی تربیت کی نگرانی کر رہے ہیں، نے کہا کہ انسداد دراندازی اور انسداد ملی ٹینسی سیکورٹی سیٹ اپ میں تقریباً 1,000 پولیس اہلکار کو تربیت دی جائے گی۔
ڈی جی پی نے کہا کہ ان نئے تربیت یافتہ پولیس اہلکاروں کی شمولیت سے سرحدی علاقوں میں سیکورٹی میں بہتری آئے گی۔
بی ایس ایف حکام نے کہا کہ بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) نے حال ہی میں اپنی افرادی قوت کو بھی نمایاں طور پر تقویت دی ہے اور بھارت-پاکستان سرحد پر جموں میں ملی ٹینسی کے واقعات میں اضافے کے جواب میں سیکورٹی کو بڑھانے کے لیے پنجاب-جموں بین ریاستی سرحد پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے ہیں۔
مرکزی وزارت داخلہ نے حال ہی میں جموں اور پنجاب-جموں سرحد پر تعیناتی کے لیے اوڈیشہ سے بی ایس ایف کی دو بٹالین واپس بلانے کا حکم دیا ہے۔