عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/وادی کشمیر میں خشک سالی کے نتیجے میں قدرتی چشمے سوکھ رہے ہیں۔ جنوبی ضلع پلوامہ کے نیوا علاقے میں بلبل چشمہ بھی سوکھنے کے کگار پر پہنچ گیا ہے۔چشمے میں پانی کی سطح کم ہونے کی وجہ سے لوگوں میں فکر وتشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔اطلاعات کے مطابق وادی کشمیر میں طویل خشک سالی کی وجہ سے چشمے ، ندی نالے اور جھیل سوکھنے کے دہانے پر پہنچ گئے ہیں۔
نامہ نگار نے بتایا کہ پلوامہ کے نیوا علاقے میں معروف بلبل چشمہ کا پانی بھی بتدریج کم ہو تا جا رہا ہے جس کے نتیجے میں لوگوں پریشان ہو گئے ہیں۔ایک مقامی شہری ریاض احمد نے بتایا کہ اس چشمے سے چوبیس گھنٹوں کے دوران چھ لاکھ گیلن پانی نکلتا تھا لیکن آج ایک لاکھ گیلن پانی ہی فراہم ہو رہا ہے جس وجہ سے چالیس دیہی علاقے متاثر ہو ئے ۔انہوں نے مزید بتایا کہ چشمے کا پانی روز بروز کم ہورہا ہے جس سے پینے کے پانی کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے۔
ریاض نے کہا:’ ایسا پہلی مرتبہ ہو رہا ہے کہ نیوا پلوامہ میں چشمے کا پانی اتنا کم ہو چکا ہے کہ اس میں اب لوگ چل پھر رہے ہیں۔‘مقامی لوگوں کے مطابق امسال بارشیں اور برف باری کم ہونے کی وجہ سے جنوبی کشمیر میں لوگوں کو پینے کے لئے پانی دستیاب نہیں کھیتوں کو سیراب کرنے کے بارے میں سوچا بھی نہیں جاسکتا۔واضح رہے کہ جنوبی کشمیر میں معروف اچھ ول چشمہ پوری طرح سے سوکھ گیا ہے جبکہ ترال کے ساتھ ساتھ جنوبی کشمیر کے دیگر علاقوں میں تین درجن کے قریب قدرتی چشمے سوکھنے کے قریب پہنچ چکے ہیں۔
جنوبی کشمیر کے پلوامہ میں ایک اور چشمہ سوکھنے کے کگار پر، 40 دیہی علاقے متاثر
