عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے عیشمقام علاقے میں ایک چشمے کی تجدیدی کھدائی کے دوران قدیم ہندو دیوی دیوتاؤں کی مورتیاں اور شیو لنگ دریافت ہوئے ہیں، جنہیں ماہرین آثار قدیمہ ایک اہم دریافت قرار دے رہے ہیں۔سرکاری ذرائع کے مطابق یہ مورتیاں عیشمقام کے سالیہ علاقے میں واقع ’کارکوٹ ناگ‘ چشمے کے قریب سے برآمد ہوئیں جہاں محکمہ تعمیرات عامہ چشمے کی مرمت و بحالی کا کام انجام دے رہا ہے۔ دورانِ کھدائی مقامی مزدوروں کو کئی پتھروں کی مورتیاں اور شیو لنگ ملے، جن پر دیوی دیوتاؤں کی نقش نگاری نمایاں ہے۔
محکمہ آثار قدیمہ، آرکائیوز اور میوزیم کے ماہرین نے فوری طور پر جائے دریافت کا دورہ کیا اور تمام مورتیوں کو مزید تحقیق و تجزیے کے لیے سرینگر کے ایس پی ایس میوزیم منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جہاں ماہرین ان کی ساخت، تاریخ اور ماخذ کا پتہ لگائیں گے۔محکمہ کے ایک سینئر افسر نے کہا، ’یہ مقام تاریخی اہمیت رکھتا ہے کیونکہ کارکوٹ ناگ کو کشمیری پنڈت برادری کارکوٹہ سلطنت سے منسوب کرتی ہے۔ ممکن ہے کہ یہاں کبھی مندر موجود رہا ہو یا کسی نے ان مورتیوں کو تحفظ کے لیے یہاں چھپا دیا ہو۔‘
ایک مقامی کشمیری پنڈت نے بتایا، ’یہ جگہ ایک قدیم زیارت گاہ رہی ہے اور یہاں شیو لنگ، مجسمے اور دیگر مذہبی اشیاء برآمد ہوئی ہیں۔ ہم حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ ان اشیاء کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے اور اگر یہاں مندر کے آثار ملتے ہیں تو اس مقام پر دوبارہ ایک مندر تعمیر کیا جائے تاکہ یہ مقدس نشانیاں اپنی اصل جگہ پر رکھ کر پوجا پاٹ جاری رکھی جا سکے۔‘ماہرین آثار قدیمہ کے مطابق یہ دریافتیں نہ صرف کشمیر کی تہذیبی تاریخ کی جھلک پیش کرتی ہیں بلکہ ممکنہ طور پر وادی میں موجود قدیم مندروں کی ایک بار پھر نشاندہی بھی کر سکتی ہیں۔
اننت ناگ:عیشمقام میں کھدائی کے دوران قدیم ہندو مورتیوں کی برآمدگی
