سرینگر// جموں و کشمیر میں گلیشیئرز کے تیزی سے پگھلنے اور طویل خشک سالی کے باعث کشمیر کی اہم ترین آبی گزرگاہ دریائے جہلم رواں سال اپنی تاریخ کی کم ترین سطح پر پہنچ چکی ہے، جو ماحولیاتی تبدیلی کے سنگین اثرات کو واضح کرتی ہے۔
دریائے جہلم کا پانی سنگم میں -0.75 فٹ، رام منشی باغ میں 3.73 فٹ اور آشام میں 1.08 فٹ کی سطح پر بہہ رہا ہے۔
اسی طرح، دیگر اہم نالے جیسے لدر اور رمبیارہ بھی پانی کی سطح میں شدید کمی کا شکار ہیں۔ بٹکوٹ میں لدر نالہ -0.38 میٹر اور واچی میں رمبیارہ نالہ -0.47 میٹر کی سطح پر پہنچ چکے ہیں۔
محکمہ آبپاشی و فلڈ کنٹرول کے ایک سینئر افسر نے بتایا، “دریائے جہلم کا پانی صفر کی سطح سے بھی نیچے بہہ رہا ہے۔ اس کا مرکزی ذریعہ گلیشیئر ہیں، لیکن طویل خشک سالی کی وجہ سے یہ سکڑ رہے ہیں”۔
انہوں نے کہا، “جہلم میں پانی کی قلت کے باعث کشمیر کی مختلف واٹر سپلائی سکیمز متاثر ہو رہی ہیں، جو کہ ایک سنگین مسئلہ ہے”۔
ماہرین کے مطابق، یہ صورتحال ماحولیاتی بحران کی علامت ہے، جسے بے ترتیب موسمی حالات اور طویل خشک سالی نے مزید پیچیدہ کر دیا ہے۔
آزاد موسمی پیش گو کار فیضان عارف کنگ نے بتایا کہ “اکتوبر سے جاری خشک سالی نے حالات کو بدتر کر دیا ہے۔ رواں سیزن کے دوران جہلم نے -1.0 فٹ کی نچلی ترین سطح بھی ریکارڈ کی ہے”۔
انہوں نے کہا، “گزشتہ پانچ برسوں میں جموں و کشمیر میں موسم سرما کے دوران معمول سے کم بارشیں ہوئی ہیں، جس سے گلیشیئرز کی بھرپائی بری طرح متاثر ہوئی ہے”۔
انہوں نے کہا، “سال بھر بڑھتے ہوئے درجہ حرارت نے نہ صرف گلیشیئرز کے پگھلنے کی رفتار بڑھا دی ہے بلکہ ان کے حجم کو بھی کم کر دیا ہے”۔
ایک اور ماہر نے کہا کہ “گزشتہ 60 برسوں کے دوران جموں و کشمیر کے 30 فیصد گلیشیئر ختم ہو چکے ہیں، اور اگر یہی رجحان برقرار رہا تو صدی کے اختتام تک 70 فیصد گلیشیئر ختم ہو جائیں گے”۔
انہوں نے کہا، “جموں، کشمیر اور لداخ میں موجود 18,000 گلیشیئرز میں سے تمام تیزی سے پگھل رہے ہیں۔ یہ صورتحال پورے ہمالیہ خطے میں پائی جا رہی ہے”۔
کشمیر یونیورسٹی کے شعبہ ارضیاتی علوم کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر عرفان رشید نے بتایا کہ کولہوئی گلیشیئر، جو کشمیر کا سب سے بڑا گلیشیئر ہے، 1962 سے 2022 تک تقریباً 25 فیصد پگھل چکا ہے اور ہر سال 35 میٹر سکڑ رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا، “تحقیق کے مطابق، صدی کے آخر تک درجہ حرارت میں 4 سے 7 ڈگری اضافہ متوقع ہے، جس کے باعث گلیشیئرز کا پگھلنا رکنا ناممکن ہے”۔
گلیشیئرز پگھلنے کے باوجود جہلم نچلی ترین سطح پر، پانی کی قلت سے مسائل بڑھنے کا خدشہ
