عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/سالانہ شری امرناتھ جی یاترا 2025 میں شرکت کے لیے ملک بھر سے عقیدت مندوں کی جموں آمد کا سلسلہ جاری ہے، جہاں وہ انتظامیہ کی جانب سے کیے گئے سیکورٹی اور دیگر سہولتی انتظامات پر اطمینان کا اظہار کر رہے ہیں۔
جموں کے بھگوتی نگر بیس کیمپ پر موجود ایک عقیدت مند نے کہا، ’پہلگام حملے کی خبر ضرور افسوسناک تھی، مگر عقیدت کی طاقت خوف سے زیادہ بڑی ہے۔ یہاں پہنچ کر جو سیکورٹی دیکھی، اس سے اطمینان ہوا کہ حکومت نے یاترا کے ہر پہلو کا خیال رکھا ہے۔‘
جموں و کشمیر انتظامیہ کے مطابق، یاترا کے محفوظ اور پرامن انعقاد کے لیے تمام ضروری انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔ رہائش، طبی امداد، ٹریفک مینجمنٹ، پانی، بجلی، صفائی اور لنگر سہولیات کو مربوط انداز میں مربوط کیا گیا ہے۔
جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا 2 جولائی کی صبح بھگوتی نگر یاتری کیمپ سے یاترا کے پہلے قافلے کو رسمی طور پر ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کریں گے۔ یاترا کا باقاعدہ آغاز 3 جولائی سے بالہ تل اور پہلگام کے دونوں راستوں سے ہوگا۔
حکام کے مطابق یاترا کے دوران پولیس، فوج، سی آر پی ایف اور ایس ڈی آر ایف سمیت تمام سیکیورٹی ادارے الرٹ رہیں گے۔ مختلف مقامات پر کنٹرول رومز، سی سی ٹی وی نگرانی، اور اینٹی ڈرون اقدامات بھی نافذ کیے جا چکے ہیں۔
ایک اور یاتری نے کہا، ’ہم پرامن یاترا کے لیے آئے ہیں۔ حکومت نے جو انتظامات کیے ہیں وہ قابل تعریف ہیں۔ پہاڑی راستے ہوں یا بیس کیمپ، ہر جگہ افسران اور رضاکار پوری سنجیدگی سے ڈیوٹی پر موجود ہیں۔‘
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ پہلگام کے قریب ہوئے دہشت گرد حملے کے بعد یاترا کی سیکیورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے، تاہم اس کے باوجود عقیدت مندوں کا جوش و خروش کم نہیں ہوا ہے۔
امرناتھ یاترا: جموں پہنچنے والے عقیدت مند سیکورٹی اور سہولیات سے مطمئن
