عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/جموں و کشمیر کے تمام اراکینِ اسمبلی نے جمعہ کے روز منعقدہ راجیہ سبھا انتخابات میں اپنے ووٹ ڈالے۔
موصول تفصیلات کے مطابق، کل 87 اراکین اسمبلی نے ووٹنگ میں حصہ لیا۔
ذرائع نے بتایا کہ عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے مہراج ملک، جو اس وقت نظربند ہیں، کا ڈاک کے ذریعے بیلٹ ووٹ بھی ریٹرننگ آفیسر تک پہنچ گیا ہے اور اسے گنتی میں شامل کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق، “پولنگ کا عمل مکمل ہوچکا ہے، تاہم اسے باضابطہ طور پر شام 4 بجے بند کیا جائے گا۔”
جموں و کشمیر اسمبلی کی کل تعداد 88 ہے۔ جہاں مہراج ملک نے حراست سے ڈاک ووٹ کے ذریعے حصہ لیا، وہیں پیپلز کانفرنس کے صدر سجاد غنی لون نے ووٹنگ سے اجتناب کیا۔
ذرائع کے مطابق، نیشنل کانفرنس کو کانگریس، پی ڈی پی، سی پی آئی (ایم) اور آزاد امیدواروں کی حمایت حاصل ہے، جس سے اتحاد کی کل تعداد 58 ووٹ تک پہنچ گئی ہے جو تمام چار نشستوں کے لیے کافی ہے۔
حکمراں اتحاد کے اراکین اسمبلی اور آزاد امیدواروں خاص طور پر شیخ خورشیداور شبیر کُلی کے دعووں کو دیکھتے ہوئے، بی جے پی کے لیے نشست حاصل کرنے کے امکانات کم دکھائی دے رہے ہیں۔ اتحاد کے پاس تیسری اور چوتھی نشست کے لیے 29 ووٹ ہیں، جبکہ بی جے پی کے امیدوار کے لیے 28 ووٹ بتائے جا رہے ہیں۔
تاہم،بی جے پی کو صرف اسی صورت میں کامیابی مل سکتی ہے اگر انڈیا اتحاد(این سی، کانگریس، پی ڈی پی یا آزاد امیدواروں) میں سے کسی کی طرف سے کراس ووٹنگ کی جائے۔
پیپلز کانفرنس کا انتخابات سے دور رہنے کا فیصلہ اس مقصد کے تحت کیا گیا کہ کسی ممکنہ کراس ووٹنگ کے لیے ان پر الزام نہ آئے اور وہ نیشنل کانفرنس اور بی جے پی دونوں سے فاصلہ برقرار رکھیں۔
راجیہ سبھا انتخابات: تمام 87 اراکین اسمبلی نے ووٹ ڈالے