عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/افضل گرو کے بھائی اعجاز احمد گرو نے کہا ہے کہ وہ شمالی کشمیر کی سوپور سیٹ سے آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑیں گے۔افضل گرو کو 2001 میں پارلیمنٹ حملے میں قصوروار ٹھہرائے جانے کے بعد 2013 میں پھانسی دی گئی تھی۔
اعجاز گرو2014 میں محکمہ حیوانات سے رضاکارانہ طور پر ریٹائر ہوئے تھے، فی الحال ایک ٹھیکیدار کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ ہندوستان ٹائمز کے مطابقگوروممکنہ طور پر منگل یا بدھ کو اپنا فارم جمع کرائیں گے۔ کاغذات نامزدگی داخل کرنے کی آخری تاریخ جمعرات ہے۔انہوں نے کہا کہ جب ہر کوئی الیکشن لڑ رہا ہے تو میں کیوں نہ لڑوں۔
اگرچہ انہوں نے کہا کہ پھانسی پر لٹکائے گئے بھائی کے مقابلے میں ان کا نظریہ مختلف ہے، لیکن وہ ان نوجوانوں کے لیے لڑیں گے، انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر پولیس نے ان کے بیٹے شعیب کومن گھڑت مقدمات میں گرفتار کیا ہے۔
حال ہی میں منعقد ہونے والے لوک سبھا انتخابات میں جیل میں بند رکن پارلیمنٹ کی جیت کا حوالہ دیتے ہوئے، اعجاز نے کہا کہ اگر یر رشید کا بیٹا اپنے جیل میں بند والد کے لئے مہم چلا سکتا ہے، “میں یہ ثابت کرنے کے لئے مہم کیوں نہیں چلا سکتا کہ میرے بیٹے نے کچھ غلط نہیں کیا۔ انہوں نے کہا، وہ دیگر بے گناہوں کے کیسز کو اجاگر کریں گے جو جھوٹے الزامات میں جیل میں ہیں۔
اعجاز گورو نے کہا کہ وہ اپنے بھائی کے نام پر ووٹ نہیں مانگیں گے۔ “میرا نظریہ مختلف ہے۔ میرا ماننا ہے کہ کشمیر کے لوگوں کو ہر سیاسی رہنما نے دھوکہ دیا، کچھ نے خود مختاری، خود حکمرانی کے نام پر اور کچھ نے ’آزادی‘ کے نام پر۔ ہر کسی نے کشمیر کے لوگوں کو دھوکہ دیا۔