عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/بھارتی فوج کے سربراہ جنرل اوپیندرا دیویدی نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر سے آرمڈ فورسز (اسپیشل پاورز) ایکٹ (AFSPA) ہٹایا جا سکتا ہے، لیکن موجودہ سیکیورٹی صورتحال اس کی اجازت نہیں دیتی۔
انڈیا ٹوڈے کانکلیو میں خطاب کرتے ہوئے جنرل دیویدی نے کہا کہ جب فوج کو مکمل یقین ہو جائے گا کہ مقامی قانون نافذ کرنے والے ادارے سیکیورٹی چیلنجز سے مؤثر طریقے سے نمٹ سکتے ہیں، تب افسپا کو واپس لیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے ڈوڈہ، راجوری اور کشتواڑ جیسے علاقوں کا حوالہ دیا، جہاں استحکام بڑھ رہا ہے، اور سیاحت کو فروغ دینے کے لیے بیڈ اینڈ بریک فاسٹ جیسی سہولتوں اور مغل روڈ کے بہتر استعمال جیسے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
تاہم، انہوں نے حالیہ ملی ٹینٹ سرگرمیوں میں اضافے کا اعتراف کیا، جس کی وجہ سے 15,000 اضافی فوجی تعینات کیے گئے ہیں۔ جنرل دیویدی نے واضح کیا کہ افسپا ہٹانے کا کوئی بھی فیصلہ زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے مقامی انتظامیہ، مرکزی وزارت داخلہ اور وزارت دفاع کے ساتھ مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔