سری نگر//حکومت نے گذشتہ چھ برسوں سے بغیر اجازت کے ڈیوٹی سے غیر حاضر رہنے کے پاداش میں محکمہ جل شکتی کی ایک انچارج اسسٹنٹ ایگزیکٹیو انجینئر کو نوکری سے برطرف کرنے کا حکم صادر کیا ہے۔
سرکاری حکمنامے میں کہا گیا کہ محکمہ جل کی شکتی کی انچارج اسسٹنٹ ایگزیکیٹو انجینئر نزہت شانو ساکن صنعت نگر راول پورہ سری نگر کو 27 اکتوبر 2016 سے کے ڈیوٹی سے غیر حاضر رہنے کے پاداش میں نوکری سے برخاست کیا گیا ہے۔
ان کی سال 2007 میں بحیثیت اسسٹننٹ انجینئر(سول) تقرری ہوئی تھی اور یکم جنوری 2011 کو سٹیڈی چھٹی حاصل کی تھی جس میں بعد ازاں ایک سال کی توسیع کی گئی تھی۔
حکمنامے میں کہا گیا کہ چھٹیاں ختم ہونے کے بعد ڈیوٹی پر حاضر ہونے کے بجائے انہوں نے 180 دنوں کی زچگی چھٹی حاصل کی جس کی منظوری ’پوسٹ فیکٹو‘ بنیادوں پر دی گئی۔
حکمنامے کے مطابق بعد ازاں مذکورہ انجینئر نے 23 جنوری 2015 سے29 جون 2016 تک524 دنوں کی عام اضافی چھٹی (بغیر تنخواہ) کے حاصل کی جس کو ان کےحق میں ’پوسٹ فیکٹو‘ بینادوں پر منظور کیا گیا۔
چیف انجینئر کشمیر کی طرف سے ڈیوٹی پر حاضر ہونے کی ہدایات کے باو جود اس نے یکم اپریل2017 سے دو برسوں کے لئے چائلڈ کیئر چھٹی کی درخواست جمع کی جس کو منظور نہیں کیا گیا۔
حکمنامے میں کہا گیا: ‘چونکہ مذکورہ انجینئر نے اپنی ڈیوٹی دوبارہ جوائن کرنے کی بار بار نوٹسز کا جواب نہیں دیا لہذا مجاز اتھارٹی نے جموں وکشمیر سول سروس کے دفعہ113 کے تحت کارروائی کرنے کا فیصلہ لیا اور اس کو سرکاری نوکری سے بر طرف کیا‘۔
مسلسل غیر حاضر رہنے کے پاداش میں اے ای ای نوکری سے بر طرف
