عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/ضلع انتظامیہ نے جمعہ کو ریہاڑی میں سرحد پار گولہ باری سے متاثرہ خاندانوں کو دی گئی امدادی رقم کی وضاحت کی ہے، ایک روز بعد جب مقامی افراد نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے معاوضے کو ناکافی قرار دیا تھا۔
حالیہ پاکستانی گولہ باری کے دوران متاثرین کو صرف6,500 معاوضہ دیئے جانے سے متعلق کچھ خبروں کے جواب میں، ضلع انتظامیہ نے واضح کیا کہ مقررہ قواعد کے مطابق وہ مکان جو براہ راست گولہ باری کی زد میں آیا تھا، اسے1,20,000 کی امداد منظور کی گئی ہے۔
ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ قریبی مکانات جنہیں معمولی نقصان پہنچا لیکن وہ براہ راست متاثر نہیں ہوئے، انہیں موجودہ رہنما اصولوں کے تحت معمولی نقصان کے معاوضے کے طور پر فی مکان6,500 دیے گئے ہیں۔
مزید برآں، ان افراد کو جنہیں گولہ باری کے دوران معمولی زخم آئے، ضلع انتظامیہ کی جانب سے فوری امداد کے طور پر فی کس 10,000 دیے گئے، جبکہ شدید زخمی افراد کو فی کس 35,000 امداد دی گئی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ ضلع انتظامیہ تمام متاثرہ خاندانوں کے مسائل کو سنجیدگی سے لے رہی ہے اور اس افسوسناک واقعے سے پیدا ہونے والی ہر حقیقی ضرورت کو ترجیحی بنیادوں پر پورا کیا جا رہا ہے۔ ہم متاثرہ رہائشیوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں اور انہیں ہر ممکن مدد فراہم کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔
انتظامیہ نے ریہاڑی، جموں میں گولہ باری سے متاثرہ افراد کو دی گئی امداد کی وضاحت کی
