عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/ضلع انتظامیہ کپواڑہ کی جانب سے ایک حیران کن انکشاف سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کچھ سرکاری اسکولوں کے اساتذہ صبح حاضری لگانے کے بعد اسکولوں میں موجود نہیں رہتے۔
اس صورتِ حال کے پیش نظر، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ہندواڑہ نے گزشتہ روز تمام کلسٹر ہیڈز اور زونل ایجوکیشن آفیسرز کو اپنے اپنے علاقوں کے اسکولوں میں اچانک معائنے کرنے کی ہدایت جاری کی ہے تاکہ اس ناقابلِ قبول طرزِ عمل کو روکا جا سکے اور اساتذہ کی اسکول میں حاضری کو یقینی بنایا جا سکے۔
سرکاری اعلامیے کے مطابق، یہ بات مختلف شکایات اور فیلڈ رپورٹس کے ذریعے ہمارے نوٹس میں آئی ہے کہ بعض سرکاری اسکولوں کے اساتذہ صبح حاضری لگانے کے بعد اپنے اداروں میں موجود نہیں رہتے۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ اساتذہ کو اسکول کے اوقات میں دیگر سرگرمیوں میں مشغول پایا گیا ہے جو ان کی ذمہ داریوں کے منافی اور طلبہ کے تعلیمی مفاد کے لیے نقصان دہ ہے۔
اس طرزِ عمل کو روکنے اور تدریسی عملے کی اسکول اوقات میں موجودگی کو یقینی بنانے کے لیے، تمام کلسٹر ہیڈز اور زونل ایجوکیشن آفیسرز کو ہدایت دی جاتی ہے کہ وہ اپنے دائرہ کار میں آنے والے سرکاری اسکولوں کا باقاعدگی سے اور خاص طور پر صبح 11 بجے کے بعد اچانک معائنہ کریں۔
معائنہ کرنے والے افسران کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنے دوروں کا باقاعدہ ریکارڈ رکھیں اور ہر ہفتے مختصر معائنہ رپورٹ اے ڈی سی ہندواڑہ کے دفتر کو پیش کریں۔ اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ہندواڑہ سب ڈویژن کے تمام تحصیلداروں کو بھی اپنے متعلقہ علاقوں کے سرکاری اسکولوں کا وقتاً فوقتاً معائنہ کرنے اور اساتذہ کی حاضری میں کسی بھی قسم کی خلاف ورزی کی رپورٹ دینے کی ہدایت دی گئی ہے۔
اے ڈی سی ہندواڑہ نے متنبہ کیا ہے کہ اسکول اوقات میں بغیر اجازت غیر حاضر پائے جانے والے تدریسی عملے کے خلاف سروس رولز کے مطابق سخت کارروائی کی جائے گی۔
اے ڈی سی ہندواڑہ کا اسکولوں میں اساتذہ کی غیر حاضری پر سخت اقدام، اچانک معائنوں کا حکم جاری
