عظمیٰ ویب ڈیسک
نئی دہلی/چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان نے جنگ کی بدلتی ہوئی نوعیت سے درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کو تیزی سے اپنانے، پرانے طریقوں پر نظر ثانی کرنے اور تینوں افواج کے درمیان ہم آہنگی کو ترجیح دینے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔جنرل چوہان نے منگل کو یہاں مانیک شا سینٹر میں دفاعی ادارے سینٹر فار جوائنٹ وارفیئر اسٹڈیزکے یوم تاسیس کے موقع پر منعقدہ سالانہ ٹرائیڈنٹ لیکچر سیریز کے افتتاحی ایڈیشن میں کلیدی خطبہ دیتے ہوئے موجودہ دور میں قومی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے ٹیکنالوجی اور مربوط آپریشن کی اہمیت پر زور دیا۔
پروگرام میں سینئر دفاعی قیادت، اسٹریٹجک مفکرین اور اسکالرز نے ’مستقبل کے میدان جنگ پر غلبہ‘کے موضوع پر غور و خوض کیا۔ اس موقع پر جنرل بپن راوت کے ’انسانی اور بغیر پائلٹ مشینوں‘کے درمیان ہم آہنگی پر پہلے مطالعاتی مقالے کا باقاعدہ اجرا بھی کیا گیا۔ اسٹیبلشمنٹ کے فلیگ شپ میگزین سینرجی کا اگست 2025 کا شمارہ بھی جاری کیا گیا، جس میں ابھرتے ہوئے اسٹریٹجک رجحانات کے بارے میں دلچسپ مضامین شامل ہیں۔
چیف آف انٹیگریٹڈ ڈیفنس اسٹاف نے ’’ٹرائی سروس ریفارمز کی فوری ضرورت‘‘ پر ایک لیکچر دیا جس میں اہم ٹائم لائنز اور بامعنی اصلاحات کے لیے درکار ادارہ جاتی اقدامات پر روشنی ڈالی گئی۔
یہ لیکچر سیریز تنقیدی سوچ، اسٹریٹجک دور اندیشی اور پالیسی جدت کے لیے ایک سالانہ پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتی ہے۔
تینوں افواج کے درمیان جدید ٹیکنالوجی اور ہم آہنگی کو تیزی سے اپنانا ضروری ہے: جنرل چوہان
