عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/وزیر برائے زراعت، دیہی ترقی اور پنچایتی راج جاوید احمد ڈار کا کہنا ہے کہ جموں وکشمیر میں پنچایتی انتخابات کے انعقاد کے لئے کارروائیاں جاری ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت نچلی سطح پر جمہوری اداروں کو جلد از جلد بحال کرنے کے لئے خواہاں ہے۔موصوف وزیر نے ان باتوں کا اظہار جمعرات کو یہاں نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔
انہوں نے کہانیشنل کانفرنس نے یہ انتخابات 1998، 2011 اور 2020 میں منعقد کرائے۔ان کا کہنا تھانیشنل کانفرنس کی یہ انتخابات منعقد کرانے کی ایک تاریخ ہے، جب ڈاکٹر فاروق عبداللہ صاحب سال 1996 میں ایک بار پھر وزیر اعلیٰ بنے تو سال 1998 میں پنچایتی انتخابات منعقد کئے گئے، بعد میں سال 2011 میں عمر عبداللہ صاحب کی حکومت، جس میں، میں وزیر مملکت تھا، میں بھی یہ انتخابات منعقد کئے گئے جن میں ریکارڈ تعداد میں لوگوں نے شرکت کی اور اس وقت سے ہی یہاں پنچایتی راج کا تصور مضبوط ہوا۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت اس نظام کو آگے لے جانے کے لئے پر عزم ہے۔
کسانوں کے معاملے کے بارے میں پوچھے جانے والے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے جاوید احمد نے بتایا کہ حکومت زراعت میں خریداروں اور بیچنے والوں کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے کام کر رہی ہے جو منافع بخش زرعی معیشت کی بنیاد ہے۔انہوں نے کہا خریداروں اور بیچنے والوں کے درمیان مضبوط رشتہ ہونا چاہیے،جہاں اعتماد ہوتا ہے وہاں اچھا کاروبار اور منافع ہوتا ہے۔ان کا کہنا تھا کم منافع اکثر ناقص معیار کی پیداوار سے حاصل ہوتا ہے اور حکومت اعلیٰ پیداوار، اچھی درجہ بندی والی اقسام متعارف کروا کر اس کا ازالہ کر رہی ہے۔انہوں نے کہاہم نرسریوں کی ترقی کو فروغ دے رہے ہیں تاکہ کسانوں کو بہتر معیار کے پودے اور بیج فراہم کئے جاسکیں۔
نوجوان کاروباریوں اور فوڈ پروسیسنگ جیسے ویلیو ایڈڈ سیکٹرز سے وابستہ افراد کے خدشات پر بات کرتے ہوئے جاوید ڈار کہاحکومت مارکیٹ روابط قائم کرنے، پلیٹ فارم مہیا کرنے اور ان کے کاروباری امکانات کو بڑھانے کے لیے اسکیموں کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
انہوں نے کہاہم نئے کاروباری افراد کی صحیح معلومات کے ساتھ مدد کر رہے ہیں اور انہیں مارکیٹوں سے جوڑ رہے ہیں تاکہ وہ اپنی مصنوعات کو بڑھا سکیں۔ہولیسٹک ایگریکلچر ڈیولپمنٹ پروگرام پر ان کا کہنا تھایہ یونین ٹیریٹری کی سطح کی اسکیم ہے جس کو مرکز سپانسر کر رہا ہے۔انہوں نے کہاپانچ سالوں میں 5 ہزار کروڑ روپیے کی لاگت کے اس پروجیکٹ میں 39 اجزاء شامل ہیں، جن میں سے 16 زراعت سے متعلق ہیں اور باقی متعلقہ شعبوں سے متعلق ہیں۔
پنچایتی انتخابات کے انعقاد کے لئے کارروائیاں جاری ہیں: جاوید احمد ڈار
