عظمیٰ ویب ڈیسک
رانچی/جھارکھنڈ کے دیوگھر ضلع میں منگل کی صبح پیش آنے والے ایک اندوہناک سڑک حادثہ میں 18 کانوڑ یاتریوں کی جان چلی گئی جبکہ کم از کم 20 افراد زخمی ہو گئے۔ ’آج تک‘ کی رپورٹ کے مطابق، یہ حادثہ دیوگھر کے موہن پور تھانہ علاقہ میں واقع جمونیا موڑ کے نزدیک اس وقت پیش آیا جب کانوڑ یاتریوں کو لے جانے والی ایک بس تیز رفتار سے آ رہی ایک ٹرک سے ٹکرا گئی۔ تصادم اتنا شدید تھا کہ بس کے پرخچے اڑ گئے۔
حادثہ صبح تقریباً 5:30 بجے پیش آیا، جس کی اطلاع ملتے ہی موہن پور تھانے کے انچارج افسر پریہ رنجن اپنی ٹیم کے ساتھ موقع پر پہنچے اور مقامی لوگوں کی مدد سے زخمیوں کو نزدیکی موہن پور کمیونٹی ہیلتھ سینٹر (سی ایچ سی) منتقل کیا گیا۔ کچھ زخمیوں کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے جنہیں دیوگھر کے صدر اسپتال ریفر کیا گیا ہے۔
حادثے کی شکار بس میں موجود تمام افراد کانوڑ یاتری تھے جو بابا بیدیا ناتھ دھام میں جل چڑھانے آئے تھے۔ شراون مہینے میں ہزاروں کی تعداد میں عقیدت مند کانوڑ لے کر دیوگھر آتے ہیں۔ مہلوکین کی شناخت کی کوشش کی جا رہی ہے اور ان کے لواحقین کو اطلاع دی جا رہی ہے۔
واقعے پر مقامی رکن پارلیمان اور بی جے پی لیڈر نشی کانت دوبے نے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر کہا، ’’میرے پارلیمانی حلقے دیوگھر میں شراون ماس کے دوران کانوڑ یاترا کے دوران بس اور ٹرک کے تصادم میں 18 عقیدت مندوں کی موت کی خبر سے دل مغموم ہے۔ بابا بیدیا ناتھ ان کے اہل خانہ کو یہ صدمہ سہنے کی طاقت دے۔‘‘
پولیس نے بس اور ٹرک کو قبضے میں لے کر تحقیقات شروع کر دی ہے۔ ابتدائی طور پر تیز رفتاری اور لاپرواہی کو حادثے کی اہم وجہ مانا جا رہا ہے۔ حادثے کے بعد علاقے میں سوگ کی فضا ہے، جبکہ دیگر کانوڑ یاتری بھی اس سانحے سے صدمے میں ہیں۔