عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/جموں و کشمیر انٹی کورپشن بیورو (اے سی بی) سری نگر نے ایک پولیس افسر کے خلاف غیر متناسب اثاثہ جات حاصل کرنے کے الزام پر ایک مقدمہ درج کیا اور ضلع بڈگام میں واقع اس کے دو رہائشی مکانوں پر چھاپے مارے ہیں۔
بیورو کے ایک ترجمان نے بتایا کہ انٹی پورپشن بیورو پولیس اسٹیشن سری نگر نے ایک پولیس افسرجو ضلع پولیس دفتر بانڈی پورہ میں کیشئر کے بطور تعینات تھا، کے خلاف ناجائز ذرائع سے حاصل کر دہ غیر متناسب اثاثوں کے الزام میں ایف آئی آر زیر نمبر20/2025 کے تحت ایک مقدمہ درج کیا ہے۔
ملزم کی شناخت پیرزادہ مشکور احمد شاہ انسپکٹر (ایم) ولد پیر زادہ محمد اکبر شاہ ساکن جوالہ پورہ بڈگام کے طور پر کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ مقدمہ پولیس اسٹیشن اے سی بی سری نگر میں ایک خفیہ تصدیقی کارروائی کے بعد درج کیا گیا جس میں یہ انکشاف ہوا کہ مذکورہ افسر نے اپنی ملازمت کے دوران اپنے نام اور اپنے اہلخانہ کے نام پر معلوم آمدن سے کہیں زیادہ منقولہ و غیر منقولہ جائیدادیں حاصل کی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ تحقیقات کے دوران معلوم ہوا کہ ملزم اور اس کے اہلخانہ کے پاس ایسے کئی اثاثے ہیں جنہیں ان کی معلوم آمدنی کے ذرائع سے درست نہیں ٹھہرایا جا سکتا ہے۔
بیان کے مطابق شناخت شدہ اثاثوں میں ضلع بڈگام میں تقریباً 32 کنال 6 مرلہ اراضی جس میں 17 کنال 14 مرلہ اراضی شاہ پورہ واتھورہ میں ہے، اومپورہ کالونی بڈگام میں واقع دو منزلہ عالی شان رہائشی مکان، مختلف بینک کھاتوں میں کل تقریباً 48 لاکھ 26 ہزار 36 روپیوں کی رقم، ملزم اور اس کے اہلخانہ کے نام پر متعدد گاڑیاں، بچوں کی اعلیٰ تعلیمی اداروں میں تعلیم پر تقریباً 40 لاکھ روپیوں کا خرچہ اور بیرون ملک سفر اور انشورنس پریمیمز پر بھاری اخراجات شامل ہیں۔
موصوف ترجمان نے بتایا کہ بینک ریکارڈ کے معائنے میں کئی مشکوک لین دین اور غیر واضح نقدی جمع ہونے کے شواہد ملے ہیں اور یہ بھی دیکھا گیا کہ ملزم اور اس کے اہلخانہ نے مختلف بینکوں میں متعدد بینک کائونٹ کھولے ہیں اور اس کے علاوہ متعدد غیر منقولہ جائیدادیں بھی اس کی اہلیہ اور بچوں کے نام پر حاصل کی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آمدنی اور اخراجات کے تقابلی جائزے سے ظاہر ہوتا ہے کہ یکم جنوری 2012 سے 30 جون 2025 تک کے عرصے میں ملزم کی معلوم آمدنی ان کے حاصل کردہ اثاثوں اورخرچ کی گئی رقم کے لحاظ سے انتہائی ناکافی تھی۔
ان کا کہنا ہے کہ تحقیقات سے یہ ثابت ہوا ہے کہ ملزم نے بد عنوان اور غیر ایماندارانہ ذرائع سے ناجائز دولت حاصل کی ہے جو انسداد بد عنوانی ایکٹ1988 (ترمیم شدہ 2018) کی متعلقہ دفعات کے تحت قابل سزا جرم ہے لہذا مذکورہ ایکٹ کے تحت ایف آئی آر نمبر20/2025 میں مذکورہ سرکاری ملازم کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔
ترجمان نے بتایا کہ ایف آئی آر درج ہونے کے فوراً بعد عدالتی حکم مورخہ 10 اکتوبر 2025 کی تعمیل میں ضلع بڈگام میں ملزم کے دو رہائشی مکانوں پر چھاپے مارے گئے۔
انہوں نے کہا کہ ملزم کو گرفتار کرکے تفتیش کے لئے پولیس تحویل میں لیا گیا ہے اس ضمن میں مزید تحقیقات جاری ہے۔
اے سی بی نے پولیس افسر کے خلاف غیر متناسب اثاثہ جات جمع کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا
