عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/جموں و کشمیر اینٹی کرپشن بیورو (اے سی بی) نے فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز ڈیپارٹمنٹ میں بھرتی کے عمل میں سنگین بے ضابطگیوں کا انکشاف کرتے ہوئے بتایا ہے کہ 2020 میں فائر مین اور فائر مین ڈرائیورز کی بھرتیوں کے دوران متعدد امیدواروں کو غلط طریقے سے منتخب کیا گیا۔
اینٹی کرپشن بیورو کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ شکایت کی بنیاد پر کی گئی جانچ پڑتال میں بھرتی کے عمل میں مداخلت اور دھوکہ دہی کی کئی مثالیں سامنے آئیں۔ اس سلسلے میں یکم جنوری 2025 کواے سی بی پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر زیر نمبر 1/25کے تحت کیس درج کرکے تحقیقات شروع کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ تحقیقات میں مختلف پہلوؤں پر گہرائی سے کام ہو رہا ہے، جس میں غلط طریقے سے منتخب امیدواروں کی شناخت، ان کے مالی لین دین کا جائزہ، اور رقم کی منتقلی کے سلسلے کو سمجھنے کے لیے بینک ٹرانزیکشنز کا تفصیلی مطالعہ شامل ہے۔ اس کے علاوہ ایجنٹس کی نشاندہی بھی کی جا رہی ہے جن کے ذریعے بھرتی کے دوران غیر قانونی رقم کی گردش ہوئی تاکہ معاملے میں شامل اعلیٰ سطح کے ذمہ داروں کو سامنے لایا جا سکے۔
بیان میں بتایا گیا ہے کہ مذکورہ بھرتی کا عمل ایک وسیع عمل تھا جس میں تقریباً 700 امیدوار منتخب کیے گئے تھے، اس لیے تمام متعلقہ ریکارڈز کا بغور جائزہ لینا انتہائی ضروری اور وقت طلب عمل ہے تاکہ درست طور پر غیر قانونی بھرتیوں کا تعین کیا جا سکے۔
اینٹی کرپشن بیورو نے واضح کیا ہے کہ یہ تمام مراحل انتہائی محنت اور باریکی سے مکمل کیے جا رہے ہیں اور ادارہ انصاف کے قیام کے لیے بھرپور کوششوں کے ساتھ اس کیس کی تحقیقات جلد از جلد مکمل کرے گا۔
فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز میں بھرتی کے عمل میں سنگین بے ضابطگیوں کا انکشاف، تحقیقات جاری:اے سی بی
