عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/جموں و کشمیر انسدادِ بدعنوانی بیورو (اے سی بی) نے ضلع کپواڑہ کے قاضی آباد، کرال گنڈ کے تحصیلدار غلام رسول بٹ کو ایک لاکھ روپے کی رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا ہے۔اینٹی کرپشن بیورو میں ہندواڑہ کے ایک رہائشی نے شکایت درج کرائی کہ تحصیلدار قاضی آباد غلام رسول بٹ اس سے اخروٹ کے درخت کاٹنے کی اجازت کے عوض ایک لاکھ روپے رشوت کا مطالبہ کر رہا ہے۔
شکایت گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ وہ مالی طور پر کمزور ہے اور اس قدر بڑی رقم ادا کرنے سے قاصر ہے، لیکن تحصیلدار نے اس پر زور دیا کہ جب تک وہ پیشگی 50 ہزار روپے ادا نہیں کرے گا، اجازت نامے جاری نہیں کیے جائیں گے۔
شکایت موصول ہونے کے بعد اے سی بی نے ابتدائی تحقیقات کیں، جس دوران اس بات کی تصدیق ہوئی کہ تحصیلدار نے سائل سے رشوت کا تقاضہ کیا ہے۔ اس کے بعد انسدادِ بدعنوانی ایکٹ 1988 (ترمیم شدہ 2018) کی دفعہ 7 کے تحت ایف آئی آر نمبر 04/2025 پولیس اسٹیشن اے سی بی بارہمولہ میں درج کی گئی۔
اے سی بی کی خصوصی ٹیم نے تحصیلدار غلام رسول بٹ کو اس کے ذاتی رہائش گاہ واقع ہندواڑہ میں اس وقت رنگے ہاتھوں گرفتار کیا جب وہ رشوت کی بقیہ رقم 50 ہزار روپے اپنے کارندے رفیع احمد لون ولد عبد الخالق لون ساکن پاتھورہ کرال گنڈ کے ذریعے وصول کر رہا تھا۔ دونوں کو موقع پر ہی حراست میں لیا گیا۔
اینٹی کرپشن بیورو نے تحصیلدار کو رنگے ہاتھوں دھر دبوچا
