عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/انسدادِ بدعنوانی بیورو (اے سی بی) نے جمعرات کو کہا ہے کہ انہوں نے چھتہ بل کے گرداور اور حلقہ حبہ کدل، سرینگر کے لمبردار کو 20,000 روپے رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیا۔
جاری بیان میں ترجمان نے کہا کہ اے سی بی کو ایک تحریری شکایت موصول ہوئی جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ ایاز احمد گرداور چھتہ بل، سرینگر، جو حلقہ حبہ کدل اور حلقہ شیو پورہ کے پٹواری کا اضافی چارج بھی سنبھالے ہوئے ہیں، ایک پرانے مکان کی فروخت کے لیے ریونیو اخراجات جاری کرنے کے بدلے 50,000 روپے رشوت کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یہ مکان مندر باغ، سرینگر میں واقع ہے۔
شکایت کنندہ کے مطابق، انہیں چند روز قبل 30,000 روپے رشوت دینے پر مجبور کیا گیا اور باقی 20,000 روپے آج ادا کرنے کو کہا گیا تاکہ مطلوبہ دستاویزات حاصل کئے جا سکیں۔ یہ رشوت کا مطالبہ لمبردار (دلال) رفیق احمد کے ذریعے کیا گیا جو گرداور کے ساتھ ملی بھگت میں تھا۔
رشوت نہ دینے کی خواہش پر، شکایت کنندہ نے اے سی بی سرینگر سے رجوع کیا اور ایک تحریری شکایت درج کرائی، جس میں ملوث سرکاری اہلکاروں کے خلاف قانونی کارروائی کی درخواست کی گئی۔ شکایت موصول ہونے کے بعد، ابتدائی تصدیق کی گئی جس میں رشوت کے مطالبے کی تصدیق ہوئی، جس پر پولیس اسٹیشن اے سی بی سرینگر میں ایف آئی آر نمبر 06/2025 کے تحت دفعہ 7 پی سی ایکٹ 1988 اور 61(2) بی این ایس کے تحت مقدمہ درج کر کے تحقیقات شروع کی گئیں۔
تحقیقات کے دوران، ایک ٹریپ ٹیم تشکیل دی گئی جس نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے ملزم سرکاری اہلکار ایاز احمد گرداور چھتہ بل (پٹواری حلقہ حبہ کدل و شیوپورہ کا اضافی چارج) کو محمد رفیق شیخ، لمبردار کے ذریعے شکایت کنندہ سے 20,000 روپے رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیا۔
بیان کے مطابق، تمام قانونی کارروائیاں مکمل کرنے کے بعد دونوں سرکاری اہلکاروں کو حراست میں لے لیا گیا ہے، اور کیس کی مزید تفتیش جاری ہے۔