ایم شفیع میر
سرینگر/موسمی بحران کے پیش نظر براستہ رام بن جموں سرینگر سفر ہمیشہ سے ہی کافی مشکل ، دشوار اور پریشان کن رہا ہے ۔ ماضی سے لیکر حال تک سفر چاہیے جموں سے سرینگر کا ہو یا سرینگر سے جموں کا ہو ہمیشہ سے ہی مشکلات اور پریشانیوں کا شکار رہا ہے ۔براستہ رام بن جموں سرینگر سفر کبھی موسمی بحران کے باعث متاثر رہا ہے اور کبھی ٹریفک جام کی وجہ سے مسافروں کو دوران سفر شدید پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ آج چو نکہ پور ا ضلع رام بن موسمی قہرسامانیوں کے باعث شدید متاثر ہوا ہے اور اِس دوران سیلابی ریلوں اورمٹی کے تودوں نے جموں سرینگر شاہراہ کو شدید نقصان پہنچایا ہے جسے معمول پر لانے کیلئے کافی وقت درکار ہے ۔ ایسی صورتحال میں جہاں سرکار کی نظر مغل شاہراہ پر بنی ہوئی ہے اور اُسی رابطے کو آخر اُمید کے طور پر سمجھا جاتا ہے وہیں اگر سرکار ٹریفک آمد روفت کی آسان و مختصر سفر کے طور پر براستہ رام بن گول چلانے کے منصوبے کو زیر غور لائے تو موجودہ وقت میں یہ ایک بہترین متبادل کے طور پر کام آسکتا ہے۔ جموں سے سفر کرنے والے مسافر سیدھا سنگلدان آئیں گے اور وہاں سے بذریعہ ٹرین سفر کر کے آسانی سے وادی کشمیر پہنچ جائیں گے ۔اِسی طر ح کشمیر سے جموں کی جانب جانے والے مسافر سنگلدان تک بذریعہ ٹرین سفر کریں گے اور سنگلدان سے براستہ رام بن میترا جموں کا سفر کر سکتے ہیں ۔ اِس اقدام سے جہاں مغل شاہراہ پر ٹریفک جام کا اثر بھی کم ہو جائے گا وہیں مسافروں کو بھی آسان سفر کی سہولت میسر ہو جائےگی ۔ موجودہ وقت میں جموں سرینگرجانے والے مسافروں کیلئے براستہ رام بن گول سفر کرنا انتہائی آسان اور مختصر ہوگا ۔ موجودہ وقت کی تشویشناک صورتحال کو مدِنظر رکھتے ہوئے اور مستقبل کے ایک بہترین متبادل کو نظر میں رکھتے ہوئے سرکار کو اِس منصوبے پر غور کرنا چاہیے ۔جموں سرینگر ٹریفک آمدرفت کیلئے رام بن گول شاہراہ کو استعمال میں لاکر ایک محفوظ متبادل کو قائم کیا جاسکتا ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ سنجیدگی کے ساتھ اِس منصوبے پر غور کرے تاکہ آنے والے وقت میں جب ایسے سنگین حالات کا سامنا ہو تو ٹریفک آمدرفت کو بلا خلل چلایا جا سکے اور مسافروں کو پریشانیوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
طویل اور دشوار سفر سے بچنے کا بہترین متبادل، ٹریفک آمدرفت کو براستہ رام بن گول شاہراہ پر چلایا جائے حکومت منصوبے پر غور کرے تو مستقبل کا بہترین اورمحفوظ متبادل ثابت ہو سکتا
