رپورٹ
شیخ ولی محمد
19 اور 20 نومبر 2025 کو گورنمنٹ ڈگری کالج کولگام میں دو روزہ جےاینڈ کے علاقائی تجارتی میلہ J&K Regional Trade Fair Kulgam 2025منعقد ہوا۔اس میلے کا انعقاد ضلع انتظامیہ کولگام نے مشن یووا کے اشتراک سے کیا تھا ۔تجارتی میلے کا افتتاح یوٹی کے وزیر اعلی عمر عبداللہ نے کیا جبکہ اس موقع پر وزیر صحت وتعلیم سکینہ ایتو،ممبر اسمبلی کولگام ،دیوسر کے علاوہ ڈپٹی کمشنر کولگام اطہر عامر خان بھی موجود تھے ۔اس تجارتی و کاروباری میلے کا مقصد نوجوانوں کا ذہن روزگار کے مواقع کی طرف مبذول کرانا تھا ۔کالج گراؤنڈ میں سرکاری محکموں اور غیر سرکاری اداروں نے اپنے اسٹال قائم کیے تھےجہاں پر انہوں نے اپنی متعلقہ پروڈکٹس نمائش کے لیے رکھے تھے ۔سرکاری محکموں میں چیف ایگریکلچر آ فس،چیف ہارٹیکلچر،اینمل ہسبنڈری،شیپ ہسبنڈری، ہیلتھ، ایوش،ہینڈی کرافٹس و ہینڈ لوم ،کھادی اینڈ ولیج انڈسٹری ،لیبر و ایمپلائمنٹ ،سوشل ویلفیئر ،پالی ٹیکنیک کالج ، فشریز،محکمہ تعلیم وغیرہ قابل ذکر ہیں ۔جبکہ غیر سرکاری سطح پر کچھ آ ٹو موبائل انسٹچوٹ ،سی ایس سیز سنٹرس ،شہد کے یونٹس،دستکاری یونٹس کے اسٹال بھی پر کشش تھے۔ہر اسٹال پر کھڑے متعلقہ زمہ دار دیکھنے والوں کو اپنے پروڈکٹس اور اسکیموں کے بارے میں جانکاری فراہم کرنے میں مصروف دکھائی دے رہے تھے ۔روزگارکی جانکاری کے حوالے سے مجموعی طور پر یہ پروگرام کافی اہمیت کا حامل تھا ۔
اس تجارتی میلے کے دوران جو چیز دیکھنے والوں کو اپنی طرف راغب اور کشش کررہی تھی وہ کالج کے گراؤنڈ میں قائم کیاگیا Heritage Village تھا ۔ہرٹیج ولیج میں پرانے کشمیر سے جڑی ہوئی پرانی چیزوں کی نمایش کی گئی تھی ۔جس کو دیکھ کر ہر ایک کو اپنا ماضی یاد آ تا تھا ۔اس ثقافتی ورثے میں مٹی اور لکڑی سے بنے ہوئے چھوٹے مکان تھے جن کے چھت گھاس پھوس سے بنے ہوئے تھے ۔جبکہ اناج کو اسٹور کرنے کے لیے لکڑی سے بنے ہوئے کٹھ بھی بنائے گئے تھے ۔مال و مویشی کو رکھنے کے لیے پرانے زمانے کے روایتی اصطبل بھی دیکھے جا سکتے تھے ۔پانی لانے اور کپڑے دھونے کے لئے گاؤں میں ایک چشمہ بھی موجود تھا۔اس ہرٹیج ولیج میں چھوٹا سکول قائم کیا گیا تھا جس میں بچے تعلیم حاصل کرنے کے لیے پرانے زمانے کی چیزوں سے استفادہ کررہے تھے ۔کلاس کے سامنے ایک بلیک بورڈ کھڑا تھا جس پر استاد چاک سے لکھ کر بچوں کو سکھانے میں مصروف تھا ۔جبکہ بچے پرانے زمانے کی لکڑی سے بنی ہوئی تختی ،ایک خاص قسم کی مٹی کی دوات اور ایرانی ٹائپ قلم کا استعمال کرکے لکھائی میں مشغول دکھائی دے رہے تھے ۔دوسری طرف چھوٹی بچیاں چرخا( ییندر) اور اس سے جڑی ہوئی چیزوں کا استعمال کرکے اون کات رہی تھی ۔اس پرانے گاؤں میں کئی بچوں نے اپنے ہاتھوں میں آ لات کشاورزی پکڑے ہوئے تھے جن میں اَلہ بان ( ہل) ،یٹہ فٹھ،لیون، یٹ،ڈاکر، کرنجل، کنہ وٹ،وغیرہ قابل ذکر ہیں ۔ہرٹیج گاؤں میں جو دیگر پرانی چیزیں دیکھنے کے قابل تھیں ان میں لالٹین ،ریڈیو،موہل، کنز، ووکھل، موڑ، چراغ،مٹی کے برتن وغیرہ قابل ذکر ہیں ۔جبکہ گاؤں میں رہ رہے بچوں اور بچیوں نے قدیم تہذیب کے کپڑے زیب تن کیے ہوئے تھے ۔تجارتی میلےTrade Fair کے ساتھ Heritage Village کا قیام بلا شبہ ایک قابل ستائش قدم ہے جس کے لیے ضلع اور کالج انتظامیہ مبارک باد کی مستحق ہے ۔ دوسری طرف سکولی تعلیمی محکمہ نے جس انداز میں بچوں کو تیار کرکے رکھا تھا، وہ قابل ستائش ہے اور قابل تقلید بھی ۔تجارتی میلے میں شامل لوگوں نے Heritage Village کی جھلک دیکھ کر اپنا ماضی اور بچپن یاد کیا۔ بلا شبہ اپنے قدیم تہذیبی ورثہ کو محفوظ رکھنا وقت کی ایک اہم ضرورت ہے ۔
[email protected]