عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر// ڈیموکریٹک پراگریسو آزاد پارٹی (ڈی پی اے پی) کے سینئر رہنما انجینئر نذیر احمد یتو نے جموں و کشمیر میں جاری بجلی بحران اور حالیہ اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر مرکزی حکومت بجلی پروجیکٹ جموں و کشمیر کو واپس لوٹا دے تو خطہ بجلی کے شعبے میں خود کفیل بن سکتا ہے۔
یتو نے کہا کہ 1982 میں این ایچ پی سی کے ساتھ طے پائے گئے معاہدے کے تحت 690 میگاواٹ صلاحیت کا بجلی پروجیکٹ 35 سال کے لیے این ایچ پی سی کو دیا گیا تھا، لیکن آج 43 سال گزرنے کے باوجود بھی پروجیکٹ واپس نہیں کیا گیا، جو کہ جموں کشمیر کی عوام کیساتھ ایک بہت بڑی ناانصافی ہے ۔انہوں نے کہا کہ متعلقہ پروجیکٹ کی واپسی سے بجلی کی دستیابی میں نمایاں بہتری آئے گی اور گھریلو، تجارتی اور صنعتی شعبوں کو درپیش مشکلات بہت حد تک کم ہوسکتی ہیں۔
ڈی پی اے پی لیڈر نے حزبِ اقتدار اور حزبِ اختلاف دونوں سے اپیل کی کہ وہ اس اہم مسئلے کو متحدہ پلیٹ فارم سے مرکزی حکومت کے سامنے اٹھائیں۔ ان کے مطابق بجلی کے سنگین بحران سے باہر نکلنے کے لیے سیاسی اختلافات سے بالاتر ہوکر مشترکہ حکمت عملی اختیار کرنا ناگزیر ہے۔یتو نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر کے عوام کے مفاد میں حکومت اور اپوزیشن کو مل بیٹھ کر طے کرنا ہوگا اور دیرینہ مسائل کے حل کے لیے سنجیدہ اقدام کرنا ہونگے۔
سلال پروجیکٹ کی معیادِ معاہدہ ختم | سرکار اور اپوزیشن این ایچ پی سی سےبجلی پروجیکٹ کی واپسی پر متحد ہوں:انجینئر نذیر یتو