عظمیٰ ویب ڈیسک
ممبئی /ایتھوپیا میں ہیلی گوبی آتش فشاں کے پھٹنے کے نتیجے میں پیدا ہونے والا ایک وسیع راکھ کا بادل مشرق کی سمت بڑھتے ہوئے منگل کو ممبئی سمیت مغربی ہندوستان میں فضائی آپریشنز کو متاثر کرنے کا سبب بن سکتا ہے۔ ہوابازی کے حکام نے اس صورتحال کو سنگین قرار دیتے ہوئے فوری حفاظتی ایڈوائزری جاری کی ہے، جبکہ ایئر لائنز کو راکھ کے پھیلاؤ کے پیش نظر محتاط اقدامات اختیار کرنے کی سخت ہدایت دی گئی ہے۔ راکھ کا یہ بادل اونچی فضائی پرتوں میں تیزی کے ساتھ پھیل رہا ہے۔ جس کے باعث فضائی راستوں پر تشویش بڑھ گئی ہے۔
ہندوستان کے موسمیاتی ادارے ( میٹ اسکائی ویدر) کی پیش گوئی کے مطابق خراش پیدا کرنے والے ذرات گجرات کے مغربی فضائی راستوں کے ذریعے بھارتی فضائی حدود میں داخل ہو سکتے ہیں اور رات تقریباً دس بجے تک یہ راکھ راجستھان، شمال مغربی مہاراشٹر، دہلی، ہریانہ اور پنجاب کی جانب آگے بڑھنے کا امکان ہے۔ ماہرین نے اس بادل کی وسعت اور رفتار کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فضا کی کئی سطحوں میں پھیل رہا ہے، جس سے پروازوں کے محفوظ آپریشنز کے حوالے سے خطرات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
اس صورتحال کے پیش نظر ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن نے تفصیلی ہدایات جاری کرتے ہوئے تمام ایئر لائنز کو ہدایت کی ہے کہ وہ راکھ سے متاثرہ فضائی علاقوں اور مخصوص پرواز کی سطحوں سے گریز کریں۔ ایئر لائنز کو پروازوں کے منصوبے تبدیل کرنے، ممکنہ طور پر راستوں کی تبدیلی اور ایندھن کی ضروریات کا دوبارہ جائزہ لینے کے لیے کہا گیا ہے۔ حکام کے مطابق آتش فشاں راکھ انتہائی درجہ حرارت پر جیٹ انجنوں کے اندر پگھلنے کی صلاحیت رکھتی ہے، جو انجن کو شدید نقصان یا ناکامی تک پہنچا سکتی ہے۔
اگرچہ چھترپتی شیواجی مہاراج بین الاقوامی ہوائی اڈہ براہ راست اس بادل کے گھنے حصوں کے نیچے نہیں آتا، لیکن شمال مغربی مہاراشٹر کی پیش گوئی اور بادل کے بڑے پھیلاؤ کو مدنظر رکھتے ہوئے ممبئی سے جڑے کئی فضائی راستے متاثر ہو سکتے ہیں۔ خاص طور پر بحیرہ عرب اور خلیجی خطے سے منسلک بین الاقوامی پروازوں میں رکاوٹ کے خدشات زیادہ بتائے گئے ہیں کیونکہ وہ انہی فضائی راستوں سے گزرتی ہیں۔
ہوائی اڈے کے حکام نے مسافروں کو آگاہ کیا ہے کہ یہ صورتحال منتخب بین الاقوامی روٹس پر اثر انداز ہو سکتی ہے، اس لیے تازہ ترین شیڈول کے لیے ایئر لائنز سے براہ راست رابطہ کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق انڈیگو اوراکاسا ائیر نے احتیاطی طور پر چند بین الاقوامی پروازوں کو منسوخ کر دیا ہے یا راستے موڑ دیے ہیں جبکہ خلیجی مقامات جیسے جدہ، کویت اور ابوظہبی جانے والی خدمات سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہیں۔ایوی ایشن حکام کے مطابق راکھ کا بادل اس وقت پندرہ ہزار سے پینتالیس ہزار فٹ کی بلندی پر موجود ہے اور مسلسل نگرانی کی جا رہی ہے تاکہ صورتحال میں کسی بھی تبدیلی کے ساتھ مسافروں اور فضائی عملے کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔
ممبئی میں فضائی آپریشنز متاثر ہونے کا خدشہ ،ممبئی ایئرپورٹ نے انتباہ جاری کیا