ایجنسیز
پشاور// پاکستان کے پشاور میں پیر کو پیرا ملٹری فورس کے ہیڈکوارٹر پر خودکش حملے میں کم از کم تین سیکورٹی اہلکار ہلاک اور دو زخمی ہو گئے۔ فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) ہیڈکوارٹر پر صبح سویرے ہونے والے حملے میں تین دہشت گرد بھی مارے گئے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ دہشت گردوں نے عمارت میں داخل ہونے کی کوشش کی جس کے بعد ایک بمبار نے خود کو گیٹ پر دھماکے سے اڑا لیا، لیکن جوابی فائرنگ میں وہ مارے گئے۔اس نے مزید کہا کہ سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے، اور ایک کلیئرنس آپریشن کیا جا رہا ہے۔قبل ازیں، پشاور کیپیٹل سٹی پولیس آفیسر میاں سعید احمد نے بتایا تھا کہ ہیڈ کوارٹر پر حملہ ہوا ہے اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا جا رہا ہے۔زخمیوں کو پشاور کے لیڈی ریڈنگ ہسپتال (LRH) لے جایا جا رہا ہے۔سویلین پیرا ملٹری فورس، جسے اصل میں فرنٹیئر کانسٹیبلری کہا جاتا تھا، کا نام جولائی میں حکومت نے تبدیل کر دیا تھا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ فورس کا ہیڈکوارٹر ایک پرہجوم علاقے میں ایک فوجی چھاؤنی کے قریب واقع ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ایک دھماکہ مین گیٹ کے قریب اور دوسرا ایف سی ہیڈ کوارٹر کمپلیکس کے سائیکل اسٹینڈ کے قریب ہوا۔متعلقہ افسران نے اس کی تصدیق کردی ہے۔ پاکستان کے خیبر پختونخواہ پولیس کے انسپکٹر جنرل (آئی جی) ذوالفقار حمید نے پاکستانی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ دو خودکش دھماکے ہوئے ہیں، ایک دھماکہ مرکزی دروازے پرہوا۔ دوسرا دھماکہ ہیڈ کوارٹر کے احاطے میں موٹر سائیکل اسٹینڈ کے قریب ہوا۔ موٹرسائیکل اسٹینڈ نیم فوجی دستوں کے ہیڈکوارٹر کے احاطے میں واقع ہے۔دریں اثنا ء پشاور حملے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آگئی ہیں۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں واضح طور پر مین گیٹ کے قریب دھماکہ اور آگ کے شعلوں کو دیکھا جا سکتا ہے۔ اس کے بعد ایک آدمی مین گیٹ سے اندر داخل ہوتا ہوا نظر آرہا ہے۔ علاقے میں فائرنگ کی آوازیں اب بھی سنائی دے رہی ہیں۔ سیکورٹی فورسز اور حملہ آوروں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔