عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//ڈائریکٹر سیریکلچر ریسرچ انسٹی ٹیوٹ، تاشقند ازبکستان ڈاکٹر ولیو سیف الدین توجیدینووچ نے 22اور 23نومبر کو پانپور میں سنٹرل سریکلچر ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ آف سنٹرل سلک بورڈ کا دورہ کیا۔ڈاکٹر سردار سنگھ ڈائریکٹر سنٹرل سری کلچرل ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ پانپورنے رواں سال کے شروع میں ازبکستان کے ساتھ آر اینڈ ڈی کے تعاون سے متعلق تحقیقی پروجیکٹ کے لیے سریکلچرل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ تاشقند کا دورہ کیا تھا۔انہوںنے ڈاکٹر ولیو کا انسٹی ٹیوٹ کے سائنسی برادری کے ساتھ خیرمقدم کیا۔ سائنسدانوں کے ساتھ بامعنی بات چیت معتدل ریشم کی زراعت میں پیشرفت، تحقیقی ترجیحات اور باہمی تعاون کے مواقع پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا گیا۔دورے کے دوران ریشم کے کیڑے کی افزائش کو مضبوط بنانے اور معتدل ریشم کی زراعت میں ترقیاتی حکمت عملیوں کے لیے مواد کی منتقلی کے معاہدے کے ایک حصے کے طور پر دو اداروںکے درمیان اہم ریشم کے کیڑے کے جینیاتی وسائل کا تبادلہ کیا گیا۔ڈائریکٹر موصوف نے انسٹی ٹیوٹ کی لیبارٹری مانسبل میں انسٹی ٹیوٹ کے سیری ٹورازم پروجیکٹ کی سائٹ کا بھی دورہ کیا۔ وہ 20 ممالک سے حاصل کی گئی 150معتدل شہتوت کی اقسام کے تحفظ اور دیکھ بھال اور CSB-CSR&TIپانپور کے ذریعہ ہندوستانی، چینی، یورپی اور جاپانی نسل کے ریشم کے کیڑے کے جراثیم کے تحفظ اور دیکھ بھال سے بے حد متاثر ہوئے۔ انہوں نے عالمی سطح پر سلک اور سلک شو میں سنٹرل سلک بورڈ کی کوششوں کو سراہا۔ یہ دورہ پانپور اور تاشقند سریکلچر ریسرچ اداروں کے درمیان ایک مضبوط شراکت داری کی بنیاد رکھتا ہے، جو دنیا کے قدیم ترین ریشمی تحقیقی اداروں میں سے ایک ہے۔ اس دورے کے دوران ریشم کے کیڑے کے جینیاتی وسائل کا تبادلہ دو اعلی درجہ حرارت والے ریشمی زراعت کے اداروں کے درمیان عالمی جینیاتی وسائل کے نیٹ ورک کو مضبوط بنانے اور مستقبل میں افزائش نسل کے پروگراموں کو فروغ دینے کی طرف ایک اہم قدم ہے۔ فریقین نے اس امید کا اظہار کیا کہ باہمی تعاون دونوں ممالک میں اعلی معیار کے سلک کی پیداوار کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔یہ دورہ بین الاقوامی تعاون میں ایک تاریخی اہمیت کا حامل بتایا جارہا ہے، جس سے ہندوستان اور ازبکستان کے درمیان سائنسی ترقی اور معتدل ریشم کی زراعت میں باہمی ترقی کی نئی راہیں کھل سکتی ہیں۔