ہزاروں افراد شدید مشکلات کا شکار، مقامی آبادی کا محکمہ جل شکتی کی لاپرواہی کا الزام
عظمیٰ نیوز سروس
راجوری //تحصیل منجاکوٹ کی دھیری ریلیوٹ واٹر سپلائی اسکیم گزشتہ دو ہفتوں سے مکمل طور پر بند پڑی ہے جس کے نتیجے میں تقریباً 200 گھروں کی پانی سپلائی معطل ہو گئی ہے۔ اس صورتحال نے نہ صرف مقامی لوگوں کو شدید مشکلات میں مبتلا کر دیا ہے بلکہ پورے علاقہ میں پینے کے پانی کا بڑا بحران بھی پیدا ہو گیا ہے۔ خواتین، بچے اور بزرگ قابلِ استعمال پانی کے لئے میلوں دور سے برتن بھرنے پر مجبور ہیں جبکہ مریضوں اور اسکول جانے والے بچوں کی مشکلات میں بھی بڑا اضافہ ہو گیا ہے۔مقامی لوگوں نے محکمہ جل شکتی پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ محکمہ کی غفلت نے عوام کے لئے اس ضروری سہولت کو کسی عذاب سے کم نہیں چھوڑا۔ عوام کا کہنا ہے کہ محکمہ ہر سال باقاعدگی سے پانی کا کرایہ وصول کرتا ہے، لیکن اس کے باوجود پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے میں مکمل ناکامی کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے۔اہلِ علاقہ کے مطابق واٹر سپلائی سکیم کی مشینری اکثر خراب رہتی ہے، اور محکمہ میں مستقل ملازمین نہ ہونے کی وجہ سے یہ مشینری غیرپیشہ ورانہ طریقہ سے چلائی جاتی ہے ،جس سے نہ صرف سسٹم بار بار بند ہو جاتا ہے بلکہ مرمت پر وقت اور پیسہ بھی ضائع ہوتا ہے۔ لوگوں نے بتایا کہ مشینری کے چلانے میں تکنیکی خامیوں کی وجہ سے پائپ لائنیں بھی متاثر ہو رہی ہیں جس کے باعث سپلائی کی بحالی مزید تاخیر کا شکار ہے۔عوام کا کہنا ہے کہ محکمہ کے اسٹاف کی ملی بھگت اور لاپرواہی کی وجہ سے یہ اسکیم بار بار تعطل کا شکار ہوتی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ متعلقہ افسران زمینی سطح پر نہ تو صورتحال کا جائزہ لیتے ہیں اور نہ ہی عوامی مشکلات کو سنجیدگی سے لیتے ہیں۔مقامی لوگوں نے تحصیل و ضلع انتظامیہ سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ دھیری ریلیوٹ واٹر سپلائی اسکیم کی خراب مشینری کی وجوہات کا فوری تعین کیا جائے اور محکمہ کے اعلیٰ افسران ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کریں۔ ساتھ ہی مستقل، تربیت یافتہ عملہ تعینات کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا تاکہ مستقبل میں سپلائی میں خلل نہ پڑے۔عوام نے اپیل کی ہے کہ پانی جیسی بنیادی ضرورت کی فوری بحالی کو یقینی بنایا جائے تاکہ علاقے کے ہزاروں افراد کو مزید مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔