عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے صدر الطاف بخاری نے کشمیر پاور ڈسٹری بیوشن کارپوریشن لمیٹڈ (کے پی ڈی سی ایل) کی جانب سے صبح اور شام کے وقت استعمال ہونے والی بجلی پر 20 فیصد سرچارج عائد کرنے کی تجویز کو موجودہ معاشی صورتحال میں بلاجواز قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ ہماری زیادہ تر آبادی سیاحت اور باغبانی پر منحصر ہے اور ان دونوں شعبوں کو اس سال بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔موصوف صدر نے ان باتوں کا اظہار جمعہ کو ایکس پر اپنے ایک بیان میں کیا۔انہوں نے کہاکے پی ڈی سی ایل کی جانب سے پیک اوقات کے دوران بجلی کے نرخوں پر 20 فیصد سرچارج عائد کرنے کی تجویز ان لوگوں کے ساتھ ایک سنگین ناانصافی ہے جو پہلے ہی معاشی بحران سے بچنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔
KPDCL’s proposal to impose a 20% surcharge on power tariffs during peak hours is a grave injustice to people who are already struggling to survive an economic crisis.
Most of our population depends on tourism and horticulture—sectors that have suffered massive losses this year.…
— Altaf Bukhari (@SMAltafBukhari) November 21, 2025
ان کا کہنا ہے کہ ہماری زیادہ تر آبادی سیاحت اور باغبانی پر منحصر ہے اور ان دونوں شعبوں کو اس سال بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔ بخاری نے کہا دیگر کاروبار بھی زوال کا شکار ہیں۔ ایسے وقت میں، صبح اور شام کے لیے بجلی کے چارجز میں اضافہ جب کہ کنبےٹھٹھرتی سردی میں سب سے زیادہ بجلی پر انحصار کرتے ہیں،کو جائز قرار نہیں دیا جا سکتا۔انہوں نے کہا کہ حکومت کا اخلاقی فرض ہے کہ وہ ایسے سخت اقدام کو نافذ کرنے کا سوچنے سے پہلے لوگوں کی معاشی مشکلات پر غور کرے۔انہوں حکام سے اپیل کی کہ وہ ان لوگوں پر رحم کریں جو پہلے تکلیف میں ہیں۔