عظمیٰ نیوز سروس
کیف// یوکرین کے مغربی شہر ترنوپل پر ایک بڑے روسی ڈرون اور میزائل حملے کے نتیجے میں کم از کم 25 افراد ہلاک ہو گئے، جن میں تین بچے بھی شامل ہیں، یوکرائنی حکام نے اس بات کی جانکاری دی۔ یہ حملہ اس وقت ہوا جب صدر ولادیمیر زیلنسکی سفارتی حمایت حاصل کرنے کے لیے ترکی کے دورے پر ہیں۔یوکرائنی وزیر داخلہ کلیمینکو کے مطابق، رات کے وقت ہوئے اس حملے میں پولینڈ کی سرحد سے 200 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ترنوپل میں دو نو منزلہ اپارٹمنٹ بلاکس کو نشانہ بنایا گیا۔ ایمرجنسی سروسز نے بتایا کہ ان حملوں میں 15 بچوں سمیت کم از کم 73 افراد زخمی ہوئے۔کلیمینکو نے کہا کہ ہلاک ہونے والوں میں سے کم از کم 19 زندہ جل گئے، جن میں 5، 7 اور 16 سال کی عمر کے تین بچے بھی شامل ہیں۔ انہوں نے سرکاری ٹیلی ویژن پر کہا کہ دو درجن افراد ابھی تک لاپتہ ہیں۔ امدادی کارکنان کے مطابق ملبے کو ہٹانے اور ریسکیو آپریشن مکمل کرنے کے لیے کم از کم دو دن مزید درکار ہیں۔یوکرین کی فضائیہ نے بتایا کہ روس نے راتوں رات یوکرائنی اہداف پر 476 ڈرونز اور مختلف قسم کے 48 میزائل فائر کیے۔ فضائیہ نے بتایا کہ بمباری میں 47 کروز میزائل شامل تھے، جن میں سے چھ کو چھوڑ کر دیگر تمام میزائلوں کو روک دیا گیا۔ اس نے کہا کہ مغربی ممالک کی طرف سے فراہم کردہ ایف 16 اور میراج-2000 جیٹ طیاروں نے کم از کم 10 کروز میزائلوں کو روکا۔زیلنسکی نے میسجنگ ایپ ٹیلی گرام پر لکھا، عام زندگی کے خلاف ہر ڈھٹائی کا حملہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ روس پر (جنگ روکنے کیلئے)دبا ناکافی ہے۔زیلنسکی نے روسی صدر ولادیمیر پوتن کو سفارتی طور پر تنہا کرنے اور ان پر مزید بین الاقوامی دبا ڈالنے کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر بدھ کی شام انقرہ میں ترکی کے صدر رجب طیب اردوان سے ملاقات کی۔ اب تک امریکی دبا کے باوجود جنگ ختم ہونے کے آثار نظر نہیں آ رہے ہیں۔مختصر پریس ریلیز میں زیلنسکی اور اردگان نے پرامن حل تلاش کرنے کے لیے اپنے عزم کا اظہار کیا۔ قابل ذکر ہے کہ ترکی بحیرہ اسود کے علاقے میں ایک اہم بروکر ہے، جس کے یوکرین اور روس دونوں کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔زیلنسکی نے کہا کہ “ہم ترکی کی سفارت کاری کی طاقت پر بھروسہ کرتے ہیں، اس بات پر کہ ماسکو میں اسے اہمیت دی جاتی ہے۔”زیلنسکی نے بات چیت سے پہلے کہا کہ انہوں نے جنگ کے بارے میں “امریکہ کی طرف سے کچھ پوزیشنز اور اشارے” دیکھے ہیں۔ حالانکہ انہوں نے اس کی وضاحت نہیں کی۔ روس کی تیل کی صنعت پر نئی اور سخت امریکی پابندیاں، جو پیوٹن کو مذاکرات کی میز پر دھکیلنے کے لیے وضع کی گئی ہیں، جمعہ کو نافذ ہونے والی ہیں۔ترنوپل نسبتا پرامن شہر مانا جاتا ہے جو مغربی یوکرین میں واقع ہے۔ اس شہر میں مشرق اور جنوب سے بہت سے لوگ آ کر پناہ لیے ہوئے ہیں۔ ترنوپل کے علاوہ یوکرائن کے تین دیگر علاقوں پر روسی حملوں میں تقریبا 50 افراد زخمی ہوئے۔روس کی وزارت دفاع نے کہا کہ اس نے روسی سرزمین پر کیف کے حملوں کے جواب میں یوکرین کی توانائی کی تنصیبات اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے ڈرون ڈپو سمیت فوجی صنعتی اہداف پر حملہ کیا۔اسی دوران رومانیہ کی وزارت قومی دفاع نے کہا کہ دو یورو فائٹر ٹائفون جیٹ طیارے اور دو ایف 16 رومانیہ کی فضا میں بھیجا گیا جب روسی حملوں کے دوران ایک ڈرون نیٹو کے رکن کی فضائی حدود میں داخل ہوا۔پولینڈ کی فوج نے کہا کہ پولش اور اتحادی طیاروں کو آدھی رات کو حفاظتی اقدام کے طور پر تعینات کیا گیا۔ پولش ایئر نیوی گیشن سروسز ایجنسی نے کہا کہ پولینڈ کے ہوائی اڈوں کو فوجی ہوا بازی کو ترجیح دینے کے لیے عارضی طور پر بند کر دیا گیا۔