عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی// حکومت کی جانب سے پرانی گاڑیوں کے لیے تجدید کے چارجز میں اضافے کے چند ماہ بعد، وزارت ٹرانسپورٹ نے 20 سال سے زیادہ پرانی موٹر گاڑیوں کے لیے فٹنس ٹیسٹ کی فیس میں اضافہ کر دیا ہے تاکہ لوگوں کو انہیں رکھنے سے روکا جا سکے۔روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کی وزارت نے 11 نومبر کو جاری کردہ ایک تازہ ترین نوٹیفکیشن میں کہا ہے کہ کمرشل گاڑیوں کے لیے اعلی فیس سلیب اب 15 سال کے بجائے 10 سال سے شروع ہوتے ہیں، جس سے مزید گاڑیاں اپ ڈیٹ شدہ لاگت کے دائرے میں آتی ہیں۔اس نے فٹنس ٹیسٹنگ کے لیے عمر کے تین واضح گروپ 10-15 سال، 15-20 سال اور 20 سال سے اوپر بنائے ہیں۔نوٹیفکیشن کے مطابق 20 سال سے زیادہ پرانی لائٹ موٹر وہیکلزکی تجدید کی فیس 10,000 روپے سے بڑھا کر 15,000 روپے کر دی گئی ہے۔ نوٹیفکیشن میں 20 سال سے زیادہ پرانے بھاری ٹرکوں اور بسوں کے لیے فٹنس ٹیسٹ کی فیس میں زبردست ترمیم کی گئی ہے۔ انہیں فٹنس ٹیسٹ کے لیے اب 25,000 روپے ادا کرنے ہوں گے جو پہلے 3,500 روپے تھے۔ایک ہی عمر کے درمیانی کمرشل گاڑیوں کو اب 20,000 روپے ادا کرنے ہوں گے، اور 20 سال سے اوپر کی ہلکی موٹر گاڑیوں کے فٹنس ٹیسٹ پر 15000 روپے لاگت آئے گی۔20 سال سے زیادہ عمر کے دو پہیہ گاڑیوں کے لیے فٹنس ٹیسٹ کی فیس بھی 600 روپے سے بڑھا کر 2000 روپے کر دی گئی ہے۔وزارت ٹرانسپورٹ نے اس سال اگست میں اپنے پہلے نوٹیفکیشن میں پرانی گاڑیوں کے لیے تجدید کے چارجز میں اضافہ کیا تھا۔اگست میں سپریم کورٹ نے حکام کو حکم دیا تھا کہ وہ دہلی-این سی آر میں 10 سال سے زیادہ پرانی ڈیزل گاڑیوں اور 15 سال سے زیادہ پرانی پٹرول گاڑیوں کے مالکان کے خلاف زبردستی کارروائی نہ کریں۔