جاوید اقبال
مینڈھر // او پی ہل اسٹیڈیم میں منعقدہ قبائلی میلہ اختتام پذیر ہو گیا، مگر انتظامیہ کی غفلت نے اس خوشگوار تقریب کے بعد اسٹیڈیم کو کچرے کے بڑے ڈھیر میں تبدیل کر دیا ہے۔ مختلف مقامات پر پلاسٹک، استعمال شدہ برتن، خوراک کے فضلے، بوتلیں اور پیکٹس اب بھی بکھرے پڑے ہیں، جبکہ گراؤنڈ کی حالت یہ ہے کہ وہاں کھڑے ہونا بھی مشکل ہو گیا ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ’میلے کا مقصد خوشی تھا یا اس اسٹیڈیم کو کوڑے دان میں بدلنا؟‘او پی ہل اسٹیڈیم مینڈھر کا واحد بڑا کھیلوں کا میدان ہے جہاں روزانہ سینکڑوں نوجوان کرکٹ، والی بال اور دیگر کھیل کھیلتے ہیں تاہم میلے کے بعد اسٹیڈیم عملی طور پر ناقابلِ استعمال نظر آ رہا ہے، جس سے نوجوان کھلاڑی سخت پریشان ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ میلے کے منتظمین اور انتظامیہ نے صفائی کے انتظامات مکمل طور پر نظرانداز کر دئیے، حالانکہ کسی بھی عوامی تقریب کے بعد صفائی کی ذمہ داری سب سے پہلی ترجیح ہوتی ہے۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ میلے کے دوران ہزاروں افراد اسٹیڈیم میں آئے، لیکن انتظامیہ کی جانب سے نہ ڈسٹ بن رکھے گئے اور نہ ہی کچرا ٹھکانے لگانے کیلئے کوئی مربوط نظام بنایا گیا۔ نتیجتاً میلے کے فوراً بعد پورا میدان گندگی سے بھر گیا۔ مکینوںنے کہا کہ ’’اسٹیڈیم کی یہ حالت علاقائی بدانتظامی کی کھلی مثال ہے۔‘سماجی تنظیموں اور کھیلوں سے وابستہ نوجوانوں نے انتظامیہ سے فوری صفائی مہم کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسٹیڈیم کو جلد از جلد اصل حالت میں بحال کیا جائے۔ نوجوان کھلاڑیوں کا کہنا ہے کہ اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو کھیل کود کی سرگرمیوں پر شدید اثر پڑے گا اور انہیں متبادل جگہیں ڈھونڈنے میں مشکلات پیش آئیں گی۔عوام نے اس بات پر زور دیا کہ مستقبل میں کسی بھی سرکاری یا عوامی تقریب کے دوران صفائی کے انتظامات کو اولین ترجیح دی جائے، تاکہ مینڈھر کے واحد بڑے اسپورٹس گراؤنڈ کو دوبارہ اس بدترین صورتحال کا سامنا نہ کرنا پڑے۔