عظمیٰ ویب ڈیسک
نئی دہلی/چیف آف آرمی اسٹاف (سی او اے ایس) جنرل اپیندر دویدی نے پیر کو ’آپریشن سندور‘ کو 88 گھنٹوں کا ٹریلر قرار دیتے ہوئے کہا کہ اصل فلم تو شروع ہی نہیں ہوئی تھی، اور اگر پاکستان نے دوبارہ موقع دیا تو فوج اسے سبق سکھانے کے لئے مکمل طور پر تیار ہے۔چانکیہ ڈیفنس ڈائیلاگ 2025 کے کرٹن ریزر کے دوران خطاب کرتے ہوئے دویدی نے کہا کہ ہندوستانی مسلح افواج ہر ممکن صورتحال سے سختی سے نمٹنے کیلئے پوری طرح تیار ہیں۔
’آپریشن سندور‘ کے حوالے سے انہوں نے کہا، ’’میں یہ کہنا چاہوں گا کہ فلم شروع ہی نہیں ہوئی، صرف ٹریلر دکھایا گیا، اور وہ ٹریلر 88 گھنٹے چلا۔ مستقبل کیلئے ہم مکمل تیار ہیں۔‘‘انہوں نے مزید کہا، ’’اگر پاکستان میں کوئی ہمیں دوبارہ ایسا موقع دیتا ہے تو ہم اسے ضرور سکھائیں گے کہ ایک ذمہ دار ملک اپنے پڑوسیوں کے ساتھ کیسا برتاؤ کرتا ہے۔‘‘
’ڈیٹرنس پر بات کرتے ہوئے جنرل دویدی نے کہا کہ یہ فوجی صلاحیت اور سیاسی فیصلے لینے کی قوت سے طے ہوتی ہے۔ ’’ڈیٹرنس اُس وقت کام کرتی ہے جب دشمن آپ کی بات پر یقین کرے اور سمجھے کہ آپ اپنے انتباہ پر عمل کریں گے۔‘‘انہوں نے کہا کہ دوسری جانب آپ کی فوجی طاقت بھی اتنی مضبوط ہونی چاہئے کہ آپ اپنے انتباہ کے مطابق کاری ضرب لگا سکیں۔ ’’آج ہماری فوجی طاقت مسلسل بڑھ رہی ہے، اور میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ ڈیٹرنس کام کر رہی ہے۔‘‘
پڑوسی ممالک میں عدم استحکام کے اثرات کے بارے میں بات کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ ’’سرحد کے اُس پار جو کچھ ہوتا ہے اس کا اثر ہم پر بھی پڑتا ہے۔ اگر پڑوسی ملک میں عدم استحکام ہو تو ہم بھی اسے محسوس کرتے ہیں۔‘‘میانمار کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہاں جھڑپوں اور اندرونی تنازعات کے باعث 43 سے 44 ہزار پناہ گزین بھارت آئے۔ ’’ہم چاہتے ہیں کہ وہ رضاکارانہ طور پر واپس جائیں۔ تب تک ہم ان کی دیکھ بھال کر رہے ہیں۔‘‘جموں و کشمیر میں ملی ٹینسی کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے جنرل دویدی نے کہا کہ ملی ٹینسی اپنی کم ترین سطح پر ہے۔ ’’اس سال تقریباً 31 ملی ٹینٹ مارے گئے جن میں 61 فیصد پاکستانی تھے۔ پتھراؤ، نعرے بازی جیسی سرگرمیاں ختم ہو چکی ہیں۔‘‘
اپنے خطاب میں جنرل دویدی نے قومی ترقی اور قومی سلامتی کے باہمی تعلق پر روشنی ڈالی اور کہا کہ ’وکست بھارت 2047‘ کے اہداف کے لیے مستقل استحکام اور محفوظ ماحول ضروری ہے۔سابق مرکزی وزیر راجیو چندر شیکھر نے ٹیکنالوجیکل صلاحیت اور قومی سلامتی کے اسٹریٹجک ربط پر زور دیا۔بعد ازاں لیفٹیننٹ جنرل راہل آر سنگھ کی سربراہی میں ایک پینل ڈسکشن منعقد ہوا جس میں ڈی آر ڈی او، دفاعی صنعت اور تعلیمی ماہرین نے شرکت کی۔
’آپریشن سندور‘ ایک ٹریلر تھا ، پاکستان نے غلطی کی تو پوری فلم دکھانے کو تیار ہیں:اوپیندرا دویدی