عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/دہلی کے لال قلعہ کے نزدیک 10 نومبر کو ہوئے کار بم دھماکے اور اس کے بعد فریدآباد سے برآمد ہونے والے بھاری مقدار کے بارودی مواد نے ملک بھر میں سیکورٹی اداروں کو پہلے ہی ہائی الرٹ پر رکھا تھا، تاہم اب وادی کشمیر میں بھی سیکورٹی فورسز کو الرٹ پر رہنے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں۔ذرائع کے مطابق خفیہ ایجنسیوں کی جانب سے اطلاع موصول ہونے کے بعد جنوبی، شمالی اور وسطی کشمیر میں سیکورٹی فورسز کی تعیناتی بڑھا دی گئی ہے جبکہ اہم شاہراوں پر خصوصی ناکہ پوائنٹس قائم کئے گئے ہیں جہاں پر ہر آنے جانے والے کی باریک بینی سے تلاشی لی جارہی ہیں۔سیکورٹی ذرائع نے بتایا کہ موجودہ صورتحال’فوری اور شدید چوکس رہنے‘کا تقاضا کرتی ہے، اہلکاروں کو ہدایات دی گئی ہیں کہ ناکوں، روڈ اوپننگ پارٹیوں اور حساس مقامات پر کسی بھی مشکوک گاڑی کو’انتہائی شبہ‘کی نظر سے دیکھا جائے۔
ذرائع کے مطابق فورسز کو اپنی یونٹس میں تعینات تمام اہلکاروں کو خصوصی طور پر بریف کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے کہ وہ اپنے آس پاس موجود ترک شدہ اشیا یا گاڑیوں کے حوالے سے غیر معمولی احتیاط برتیں، کیونکہ یہی طرز عمل حالیہ دہلی دھماکے میں دیکھا گیا تھا۔سیکورٹی اداروں نے مزید کہا ہے کہ آنے والے دنوں میں فورسز کے قافلوں کی نقل و حرکت کے دوران اضافی سیکورٹی حصار فراہم کیا جائے گا۔واضح رہے کہ دہلی میں حالیہ کار بم دھماکے کے بعد ملک بھر کے ساتھ ساتھ جموں وکشمیر میں ہائی الرٹ جاری کردیا گیا ہے تاکہ دہشت گردوں کے امکانی حملوں کو رونما ہونے سے پہلے ہی ٹالا جا سکے۔
وادی بھرمیں سیکورٹی ہائی الرٹ، چپے چپے پر سلامتی عملے کی تعیناتی