عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/کاؤنٹر انٹیلی جنس کشمیر نے اتوار کو اننت ناگ ضلع میں ایک ڈاکٹر کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا، جو مبینہ ’وائٹ کالر ٹیرر ماڈیول‘ کیس سے متعلق ہے۔اہلکاروں کے مطابق چھاپہ ملک ناگ علاقے میں رات کے وقت مارا گیا۔ تلاشی کے دوران پتہ چلا کہ ہریانہ سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون ڈاکٹر اس گھر میں کرایہ دار کے طور پر رہ رہی تھیں۔سی آئی کے اہلکاروں نے گھر سے ایک موبائل فون ضبط کرکے فارنزک تجزیے کے لیے اپنے ساتھ لے لیا۔
اس دوران، بلال احمد وانی جو پیشے سے میوہ فروش ہیں اور جنہیں ان کے بیٹے جاسر بلال کے ساتھ اسی کیس کے سلسلے میں پوچھ تاچھ کے لیے اٹھایا گیا تھانے قاضی گنڈ علاقے میں خود کو آگ لگانے کی کوشش کی۔ اہلکاروں کے مطابق انہیں جھلسنے کی حالت میں جی ایم سی اننت ناگ منتقل کیا گیا جہاں ان کی حالت مستحکم بتائی جا رہی ہے۔ ان کا بیٹا اب بھی پولیس حراست میں ہے۔وانی ڈاکٹر مظفر راتھر کے ہمسایہ ہیں، جو اس ’وائٹ کالر ٹیرر ماڈیول‘ کیس میں ایک اہم ملزم کے طور پر سامنے آئے ہیں۔ مظفر کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ اس وقت افغانستان میں ہیں، جبکہ ان کے چھوٹے بھائی ڈاکٹر عدیل راتھر کو 6 نومبر کو اترپردیش کے سہارنپور علاقے سے گرفتار کیا گیا تھا۔
ٹیرر ماڈیول کیس: سی آئی کے کا اننت ناگ میں ڈاکٹر کے گھر پر چھاپہ