عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/وسطی ضلع بڈگام کے وترونی علاقے میں ہفتے کی دیر شام اس وقت سنسنی اور ماتم کا ماحول پھیل گیا جب ایک ڈمپر اور ٹاٹا سومو کے درمیان خوفناک ٹکر ہوگئی، جس کے نتیجے میں سومو میں سوار دس افراد شدید زخمی ہوئے جن میں سے چار افراد کی بر سر موقع ہی موت واقع ہوئی۔
اطلاعات کے مطابق دیر شام وترونی کے قریب ڈمپر اور سومو میں شدید ٹکر ہوئی، جس کے نتیجے میں سومو میں سوار مسافر وہیں زخمی حالت میں گر پڑے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی مقامی لوگ، پولیس ٹیمیں اور سی آر پی ایف کے اہلکار جائے واردات پر پہنچے اور ریسکیو آپریشن شروع کرتے ہوئے زخمیوں کو فوری طور پر نزدیکی اسپتال منتقل کیا۔
متوفین جن کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے اور ان میں باپ بیٹی بھی شامل ہے، کی شناخت 10 سالہ زینب دختر نثار احمد راتھر ساکن ماہوارہ، 40 سالہ نثار احمد راتھر ولد غلام احمد راتھر ساکن ماہوارہ، 36 سالہ بشیر احمد راتھر ولد محمد قاسم راتھر ساکن ماہوارہ اور 60 سالہ خاتون زوجہ غلام حسین راتھر ساکن ماہوارہ کے طور پر ہوئی ہے۔
زخمیوں کی شناخت 70 سالہ زونہ بانو زوجہ مرحوم غلام محمد راتھر،50 سالہ شاہ زوجہ محمد قاسم تانترے،50 سالہ گلشن زوجہ غلام مصطفیٰ راتھر، 40 سالہ صفیہ زوجہ محمد قاسم ڈار، 25 سالہ تصدق حسین ولد بشیر احمد ڈار،48 سالہ راجہ زوجہ مہدی راتھر ساکنان مہوارہ اور جسبیر سنگھ ولد ویرو سنگھ ساکن گرداس پور پنجاب حال رنگ روڈ سائٹ نارہ بل کے طور پر کی گئی ہے۔
نمائندے کے مطابق بڈگام کے نومنتخب ممبر اسمبلی آغا منتظر مہدی بھی فوری طور پر اسپتال پہنچے اور وہاں موجود انتظامیہ کو ہدایت دی کہ زخمیوں کے علاج میں کسی قسم کی کوتاہی نہ برتی جائے اور تمام ممکنہ طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔
ادھر جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے بڈگام حادثے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے انتظامیہ کو ہدایت دی ہے کہ زخمیوں کو فوری اور بہترین طبی امداد فراہم کی جائے اور متاثرہ خاندانوں کی ہر ممکن مدد یقینی بنائی جائے۔
وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ حادثے کی وجوہات کا جامع اور شفاف طریقے سے جائزہ لیا جائے گا تاکہ مستقبل میں اس طرح کے سانحات سے بچا جا سکے۔
پولیس نے کیس درج کرکے مزید تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
بڈگام میں دلخراش سڑک حادثہ، ایک ہی خاندان کے چار افراد ازجان،7 شدید طورپر زخمی، وزیر اعلیٰ کا اظہار افسوس