عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے ہفتہ کے روزبڈگام اسمبلی ضمنی انتخاب میں نیشنل کانفرنس کی شکست پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس نتیجے کو ایک ’’سبق‘‘ کے طور پر لیا جانا چاہیے، ناکہ کسی بڑے دھچکے کے طور پرتصور کرکے مایوس ہونا چاہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ پارٹی اپنی خامیوں پر کام کرے گی اورپارٹی کو اپنی ناکامی کی وجوہات پر غور کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا، ’’ہمیں خوش ہونا چاہیےکہ ہمیںبڈگام میں شکست کی صورت میں ایک بہترین سبق ملا ،لہٰذا ہمیں گھبرانا نہیں چاہیے،شکست ہمیں سبق سکھاتی ہے، اور جہاں کہیں کمی رہ گئی ہے، ہم اسے بہتر بنانے کی کوشش کریں گے۔‘‘
ڈاکٹر فاروق عبداللہ کا یہ ردِ عمل اُس وقت سامنے آیاجب پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی نے پہلی بار بڈگام میں تاریخی کامیابی حاصل کی اور نیشنل کانفرنس کے امیدوار کو 4,478 ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔بڈگام کی یہ سیٹ، جو طویل عرصے سے نیشنل کانفرنس کا مضبوط گڑھ سمجھی جاتی تھی، اُس وقت ہاتھ سے نکل گئی جب وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے یہ حلقہ خالی کرکے گاندربل کو چُنا۔
بڈگام میں شکست ’سبق‘ ہے،پارٹی میں خود احتسابی کی ضرورت :ڈاکٹر فاروق عبداللہ