عظمیٰ ویب ڈیسک
نئی دہلی/دہلی کے تاریخی لال قلعہ کے باہر خوفناک حملے کے بعد وزیر داخلہ امیت شاہ نے ایک اور اعلیٰ سطحی سیکورٹی میٹنگ جائزہ میٹنگ کی صدارت کی جس دوران انہوں نے سیکورٹی ایجنسیوں کو واضح ہدایت دی کہ حملے میں ملوث کسی کو بھی بخشا نہ جائے ۔ذرائع کے مطابق وزیر داخلہ امیت شاہ نے نئی دہلی میں لال قلعہ میٹرو اسٹیشن کے قریب حالیہ دھماکے کے بعد صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی ۔ حملے کے بعد یہ وزیر داخلہ امیت شاہ کی قیادت میں چوتھی اعلیٰ سطحی میٹنگ تھی ۔
جائزہ میٹنگ میں وزارت داخلہ اور انٹیلی جنس کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی ۔ میٹنگ میں حملہ سے متعلق تمام پہلوئوں پر غور و خوض کیا گیا جس دوران امیت شاہ نے سیکورٹی ایجنسیوں پر زور دیا کہ وہ اس حملے کی تہہ تک پہنچے اور ملوثین کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے ۔ انہوںنے واضح کیا کہ جو بھی ملوث ہوگا ان کو کسی بھی صورتحال میںبخشا نہیں جانا چاہپئے ۔ خیال رہے کہ اس حملے میں اب تک، فرید آباد کی الفلاح یونیورسٹی سے وابستہ تین ڈاکٹروں سمیت آٹھ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، اور چھاپوں کے دوران بڑی مقدار میں دھماکہ خیز مواد برآمد کیا گیا ہے۔مرکزی ملزم ڈاکٹر عمر نبی کی شناخت ہنڈائی i20 کار کے پہیوں کے پیچھے والے شخص کے طور پر ہوئی ہے جس سے دھماکہ ہوا۔ دھماکے کی جگہ سے جمع کیے گئے نمونوں کے ڈی این اے ٹیسٹ سے تصدیق ہوئی ہے کہ گاڑی ڈاکٹر عمر نبی چلا رہے تھے۔
لال قلعہ دھماکہ : وزیر داخلہ امیت شاہ کی زیر صدارت میں ایک اور جائزہ میٹنگ منعقد،حملہ سے متعلق تمام پہلوئوں پر غور و خوض