عظمیٰ ویب ڈیسک
کولگام/کولگام اور شوپیان کے لیے نامزد قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے)/یواے پی اے عدالت نے جمعرات کو توصیف احمد ٹھوکر ولد محمد یوسف ٹھوکر ساکن خواجہ پورہ ریبن، زینہ پورہ کو 2021 امام صاحب ملی ٹینسی کیس میں مجرم قرار دیا۔ یہ مقدمہ ایف آئی آر نمبر 25/2021سے متعلق ہے جو پولیس اسٹیشن امام صاحب میں درج کی گئی تھی۔
عدالت نے ملزم کو انسداد غیر قانونی سرگرمیاں ایکٹ (UAPA) کی دفعات 16، 18 اور 20تعزیرات ہند کی دفعہ 307 اور اسلحہ ایکٹ کی دفعہ 7/27کے تحت مجرم قرار دیا۔
کیس کی سزا کے تعین کی سماعت 17 نومبر 2025کو مقرر کی گئی ہے۔
کیس کی تفصیلات کے مطابق، یہ ایف آئی آر 5 مئی 2021 کے اس انکاؤنٹر سے متعلق ہے جو امام صاحب علاقے میں پیش آیا تھا، جس میں تین عسکریت پسند دانش احمد میر، زاہد بشیر اور عمر حسن بھٹ جاں بحق ہوئے تھے، جبکہ توصیف احمد ٹھوکرکو موقع واردات سے زندہ گرفتارکیا گیا تھا اور اس کے قبضے سے اسلحہ و گولہ بارود برآمد ہوا تھا۔
ایک تفصیلی فیصلے میں،خصوصی جج پرویز اقبال نے مشاہدہ کیا کہ ملی ٹینسی کے بڑھتے ہوئے واقعات کے پیش نظر عدالتوں کو سخت رویہ اختیار کرنا چاہیے کیونکہ اس طرح کے جرائم قومی سلامتی، قانون کی حکمرانی اور شہری معاشرے کے ڈھانچے کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔ تاہم عدالت نے اس بات پر بھی زور دیا کہ آئینی تحفظات اور منصفانہ مقدمات کو برقرار رکھنا بھی اتنا ہی ضروری ہے۔
عدالت نے تحقیقاتی افسر اور استغاثہ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے دیانت داری اور پیشہ ورانہ اندازمیں تفتیش مکمل کی اور ٹھوس شواہد عدالت کے سامنے پیش کیے، جس سے استغاثہ کا موقف مزید مضبوط ہوا۔
فیصلے کے اختتام پر عدالت نے قرار دیا کہ استغاثہ نے تمام الزامات کو قابلِ اعتماد اور ٹھوس شواہد کے ذریعے ثابت کیا ہے، جس سے ملزم کا جرم بلا شبہ ثابت ہوا۔
یواے پی اے عدالت نے 2021 امام صاحب انکاؤنٹر کیس میں توصیف احمد ٹھوکر کو مجرم قرار دیا