عظمیٰ ویب ڈیسک
نئی دہلی/پیر کو لال قلعہ کے قریب کار دھماکے کے بعد دارالحکومت دہلی میں پہلے ہی خوف و ہراس کا ماحول ہے۔ دریں اثناء جمعرات کی صبح دہلی کے علاقے مہیپال پور کے ریڈیسن ہوٹل کے قریب ایک بار پھر زور دار دھماکے جیسی آواز سنی گئی جس سے آس پاس کے لوگوں اور راہگیروں میں خوف وہراس پھیل گیا۔ بہت سے لوگ، یہ سوچ کر کہ یہ ایک دھماکہ تھا، مختلف سمتوں میں بھاگے۔ دھماکے کی اطلاع ملتے ہی پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی اور کافی دیر تک تفتیش کی لیکن کچھ پتہ نہیں چلا۔ تحقیقات سے معلوم ہوا کہ یہ دھماکہ نہیں تھا بلکہ بس کا ٹائر پھٹ گیا تھا۔ دھماکے کے بعد بس جائے وقوعہ سے چلی گئی۔
دہلی فائر سروس اور دہلی پولیس کے مطابق مہیپال پور کے ریڈیسن بلو ہوٹل کے قریب دھماکے سے مشابہت والی آواز کی اطلاع ملنے پر پولیس کی ایک ٹیم فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچی۔ کال کرنے والے، جس سے رابطہ کیا گیا، نے بتایا کہ وہ گروگرام کی طرف جا رہا تھا کہ اس نے ایک زوردار آواز سنی۔ تفتیش کے دوران پولیس کو کوئی مشکوک چیز یا حادثہ کی جگہ نہیں ملی۔ جائے وقوعہ پر موجود ایک سکیورٹی گارڈ نے بتایا کہ دہلی حکومت کے تحت ٹھیکے پر چلنے والی ایک بس دھولا کنواں کی طرف جارہی تھی کہ اچانک اس کا پچھلا ٹائر پھٹ گیا اور اسی سے تیز دھماکے کی آواز سنائی دی۔
وسنت کنج پولیس اسٹیشن اہلکار نے بتایا کہ حالات مکمل طور پر نارمل ہیں اور کوئی خطرہ نہیں ہے۔ علاقے کی مکمل تلاشی لی گئی ہے۔ واقعے کے بعد مکینوں کو یقین دلایا گیا کہ گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ پولیس انتظامیہ پوری طرح چوکس ہے۔