عظمیٰ نیوز سروس
جموں// چیف سکریٹری، اتل دلو نے کل جہلم توی فلڈ ریکوری پروجیکٹ کے تحت باقی ماندہ پروجیکٹوں کی حالت کا جائزہ لینے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی، جس میں اگست 2026 کی توسیع شدہ تکمیل کی آخری تاریخ پر سختی سے عمل کرنے پر زور دیا۔اے سی ایس پلاننگ ڈاکٹر آشیش چندر ورما نے بتایا کہ جے ٹی ایف آر پی کے تحت شروع کیے گئے 213 پروجیکٹوں میں سے 202 مکمل ہوچکے ہیں، جب کہ فی الحال 10 پر کام جاری ہے اور ایک پروجیکٹ ٹینڈرنگ کے مرحلے میں ہے۔ مزید تفصیلات فراہم کرتے ہوئے شریا سنگھل نے میٹنگ کو اہم جاری کاموں کی پیشرفت سے آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ لل دیدہسپتال سرینگرمیں اضافی بلاک پر کام اس وقت جاری ہے اور توقع ہے کہ 15 دسمبر تک بیس آئیسولیٹر کی سطح تک مکمل ہو جائے گا، اب تک 20 فیصد مجموعی پیشرفت حاصل کر لی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پیشرفت کو تیز کرنے کے لیے ہریانہ میں پہلے سے تیار کردہ ساختی اجزاء تیار کیے جا رہے ہیں، اور سائٹ پر تنصیب کا کام اس سال دسمبر کے آخر تک شروع ہونے والا ہے۔ضلع بارہمولہ میں پلوں کے بارے میں مزید کہا گیا کہ شرکاوارہ، وازہ محلہ (کریری)، واگورہ، اور تریکولبل پٹن میں پانچ پلوں کی تعمیر کا کام ایک اعلیٰ سطح پر ہے اور اسے دسمبر 2025 تک مکمل کرنے کا ہدف ہے۔سٹیٹ ایمرجنسی آپریشن سینٹر (SEOC) کی تکمیل کے حوالے سے یہ بات سامنے آئی کہ پروجیکٹ نے سول ورکس میں 80% اور الیکٹرو مکینیکل ورکس میں 35% پیش رفت حاصل کی ہے۔ باقی حصوں کی بروقت تکمیل کو یقینی بنانے کے لیے تیزی سے کام کیا جا رہا ہے۔میٹنگ کو یہ بھی بتایا گیا کہ جے کے ایم ایس سی ایل سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ بون اینڈ جوائنٹ ہسپتال کے لیے اضافی آلات کی خریداری کو تیز کرے، مقررہ وقت کے اندر تیاری کو یقینی بنائے۔مزید بتایا گیا کہ جہلم اور توی دریا کے طاسوں کے لیے فزیبلٹی اسٹڈی اور تفصیلی پراجیکٹ رپورٹ (ڈی پی آر) کی تیاری کے لیے کنسلٹنسی سروسز اور دریائے جہلم اور توی کے طاسوں کے لیے جامع دریا کے انتظامی اقدامات پر کام جاری ہے اور توقع ہے کہ مقررہ شیڈول کے اندر مکمل ہو جائے گی۔چیف سیکرٹری نے مسلسل نگرانی، بین ڈپارٹمنٹل کوآرڈینیشن، اور رکاوٹوں کو فعال طور پر دور کرنے پر زور دیا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ تمام کام توسیع شدہ ڈیڈ لائن کے اندر مکمل ہو جائیں، اس طرح مستقبل کی آفات کے خلاف جموں و کشمیر کے بنیادی ڈھانچے کی لچک کو بڑھایا جائے۔