عظمیٰ ویب ڈیسک
نئی دہلی/عالمی رہنماؤں اور غیر ملکی سفیروں نے پیر کی شام دہلی کے لال قلعہ کے قریب ہونے والے دھماکے پر افسوس کا اظہار کیا اور ہندوستان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔
ہندوستان میں روسی سفیر ڈینس علیپووف نے کہا کہ وہ اس واقعے سے ‘حیران’ ہیں اور یقین ظاہر کیا کہ جاری تحقیقات سے واقعے کے اسباب سامنے آئیں گے۔
مسٹر علیپووف نے ٹویٹر پر لکھا کہ “لال قلعہ میں ہونے والے دھماکے سے حیران ہوں۔ مجھے یقین ہے کہ جاری جامع تحقیقات سے واقعے کے اسباب معلوم ہو جائیں گے۔ متاثرین کے اہل خانہ کے لیے ہمدردی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کرتا ہوں۔”
ہندوستان میں چینی سفیر ژو فی ہونگ نے بھی اپنی ہمدردی اور یکجہتی ظاہر کی اور ٹویٹر پر لکھا کہ “دہلی کے لال قلعہ میٹرو اسٹیشن کے قریب ہونے والے دھماکے سے افسردہ ہوں۔ متاثرین کے لیے میری گہری ہمدردی ہے، اور میری ہمدردیاں تمام متاثرہ افراد کے ساتھ ہیں۔”
اسرائیلی وزیر خارجہ گیدون سعار نے ہندوستان کے عوام کے لیے ہمدردی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ “میں ہندوستان کے عوام اور خاص طور پر دہلی میں ہونے والے دھماکے میں جاں بحق ہونے والے بے گناہ متاثرین کے اہل خانہ کے لیے اپنی اور اسرائیل کی گہری ہمدردی کا اظہار کرتا ہوں۔” ہندوستان میں اسرائیلی سفیر روون آزار نے اس واقعے کو ‘دل دہلا دینے والا’ قرار دیا اور ریسکیو ٹیم کی فوری کارروائی کی تعریف کی۔
مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے مطابق یہ دھماکہ سوبھاش مارگ ٹریفک سگنل کے قریب ہوا اور اس میں ایک کار شامل تھی، جس سے آس پاس کی دیگر گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔
عالمی رہنماؤں نے لال قلعہ دھماکے کی سخت مذمت کی