عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر لیڈرخالد جہانگیر نے منگل کو لال قلعہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس بات پر گہرا صدمہ ظاہر کیاکہ اس انتہا پسندانہ سازش میں ڈاکٹروں کا نام سامنے آیا ہے۔ایک بیان میں خالد جہانگیر نے کہا، ’’لال قلعہ کا واقعہ اس بات کو اجاگر کرتا ہے کہ کس حد تک انتہا پسندی نے جڑیں مضبوط کر لی ہیں حتیٰ کہ ان لوگوں میں بھی جو انسانیت کی خدمت اور علاج کے لیے تربیت یافتہ ہیں۔‘‘
انہوں نے کہا کہکہ اس معاملے میں کوئی نرم رویہ یا آسان ضمانت نہیں ہونی چاہیےبلکہ فوری اور سخت قانونی کارروائی کی ضرورت ہے۔جہانگیر نے حکام سے مطالبہ کیا کہ ایسے جرائم کے پس پردہ مالی اور سائبر نیٹ ورکس کو ختم کرنے کے لیے مؤثر اقدامات کیے جائیں۔انہوں نے کہا، ’’پیشہ ور حلقوں میں بڑھتی ہوئی انتہا پسندی ایک تشویشناک رجحان ہے جس کا فیصلہ کن طریقے سے سدباب کرنا ضروری ہے۔‘‘ خالد جہانگیر نے مزید کہا کہ ’’وقت کا تقاضا ہے کہ انتہا پسند عناصر کے نیٹ ورکس کو قانون کے دائرے میں لا کر مکمل طور پر ختم کیا جائے۔‘‘
بھاجپا لیڈر خالد جہانگیر کی لال قلعہ حملے کی مذمت