ایجنسیز
نئی دہلی// راجدھانی نئی دہلی پیر کی شام اس وقت دہل اٹھی جب لال قلعہ میٹرو سٹیشن کے گیٹ نمبر1کے باہر ایک خوفناک کار بم دھماکہ ہوا جس میں کم سے کم 8 افراد ہلاک اور 24 دیگرزخمی ہوگئے۔کار بم دھماکہ اس قدر شدید تھا کہ 900میٹر تک اسکا اثر محسوس کیا گیا اور آس پاس دکانوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔بم دھماکے سے متاثرہ کار کے قریب موجود تین سے چار گاڑیوں کو بھی آگ لگ گئی۔
دہلی پولیس نے بتایا کہ یہ بہت زور دار دھماکہ تھا، ہلاکتوں کی تصدیق لوک نائک ہسپتالنے کی، جہاں دھماکے کے بعد زخمیوں کو لے جایا گیا، دھماکے کے بعد نئی دہلی، اتر پردیش، ہریانہ اور ممبئی ہائی الرٹ پر ہیں۔پولیس نے کہا کہ ابھی تک دھماکے کی نوعیت معلوم نہیں ہوسکی ہے۔فرانزک اور تکنیکی ماہرین دھماکے کی نوعیت کا تعین کرنے کے لیے جائے وقوعہ پر پہنچ گئے ہیں۔لال قلعہ، قومی دارالحکومت کے پرانی دہلی کے گنجان آباد علاقے میں واقع ہے۔ دہلی پولیس کمشنر ستیش گولچہ نے صورتحال کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ ٹریفک لائٹ لال ہونے کی وجہ سے ایک کار کی رفتار کم ہوگئی اور اسی وقت دھماکہ ہوا۔ دہلی پولیس کے سپیشل سیل افسران کی ایک ٹیم جائے وقوعہ پر موجود ہے اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک سست رفتار گاڑی لال بتی پر رکی جس کے بعد 6 بجکر 52 منٹ پر دھماکہ ہوا۔ دہلی پولیس کمیشن کا کہنا ہے کہ کار کے اندر تقریباً 2-3 لوگ بیٹھے تھے۔انہوں نے کہا کہ دہلی کم از کم آٹھ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔ دہلی میں ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔انکا کہنا تھا کہ مبینہ طور پر یہ دھماکہ لال قلعہ میٹرو سٹیشن کے گیٹ نمبر ایک کے نزدیک ہوا۔