عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/جموں و کشمیر پولیس نے پیر کے روز امریکہ میں مقیم کشمیری نژاد کارکن غلام نبی فائی کے مبینہ نیٹ ورک کے خلاف بڑی کارروائی کرتے ہوئے ضلع بڈگام کے مختلف علاقوں میں بیک وقت چھاپے مارے۔ پولیس کے مطابق یہ کارروائی علیحدگی پسند ڈھانچے اور کالعدم تنظیموں کی معاون سرگرمیوں کو ختم کرنے کی جاری مہم کا حصہ ہے۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ چھاپوں کے دوران کئی رہائشی و تجارتی مقامات کی تلاشی لی گئی اور متعدد مشتبہ افراد کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا۔ یہ تمام مقامات غلام نبی فائی کے رابطوں اور سرگرمیوں سے منسلک بتائے جا رہے ہیں۔
غلام نبی فائی، جو واڑون بڈگام کے رہنے والے ہیں، اس وقت امریکہ میں مقیم ہیں۔ پولیس کے مطابق، ان کے خلاف ایف آئی آر نمبر 46/2020 تھانہ بڈگام میں یو اے پی اے کی دفعات 10، 13، 39 اور آئی ٹی ایکٹ کی دفعہ 66 کے تحت درج ہے۔عدالتی کارروائی کے مطابق 30 اپریل 2025 کو خصوصی جج این آئی اے، بڈگام نے انہیں اشتہاری ملزم قرار دیا، جس کے بعد پولیس نے ان کی غیر منقولہ جائیداد ضبط کرنے کے لیے بھی قانونی کارروائی شروع کر دی ہے۔
پولیس کے مطابق غلام نبی فائی امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں قائم ’کشمیر امریکن کونسل ‘ کے سربراہ ہیں، جو مبینہ طور پر پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے تعاون سے چلائی جاتی ہے۔ یہ تنظیم بین الاقوامی سطح پر بھارت مخالف بیانیہ پھیلانے اور کشمیر کے مسئلے کو سیاسی طور پر متاثر کرنے میں سرگرم رہی ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ غلام نبی فائی نے حال ہی میں ترکی میں قائم ایک میڈیا پلیٹ فارم کو دیے گئے انٹرویو میں کالعدم تنظیم جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ یاسین ملک گروپ کی حمایت میں بیانات دیے تھے، حالانکہ یہ تنظیم حکومت ہند کے نوٹیفکیشن کے تحت 22 مارچ 2019 کو غیر قانونی قرار دی جا چکی ہے۔
پولیس حکام کے مطابق بڈگام پولیس نے پاکستان اور پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر سے کام کرنے والے جموں و کشمیر کے باشندوں کے خلاف اپنی مہم کو مزید تیز کر دیا ہے۔اسی کے ساتھ سم کارڈ فروشوں اور کمیونیکیشن نیٹ ورکس پر بھی نگرانی بڑھا دی گئی ہے تاکہ ملی ٹینسی یا علیحدگی پسندی سے جڑے نیٹ ورکس کو توڑا جا سکے۔پولیس ذرائع نے بتایا:’یہ کارروائیاں صرف غلام نبی فائی کے نیٹ ورک تک محدود نہیں بلکہ ان تمام افراد کے خلاف ہیں جو بیرونِ ملک بیٹھ کر کشمیر میں امن و قانون کو نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہم اس نیٹ ورک کے ہر لنک کو ٹریس کر کے ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔‘پولیس نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ علیحدگی پسند نیٹ ورکس، آن لائن پروپیگنڈا مشینری اور بیرونِ ملک سرگرم عناصر کے خلاف کارروائیوں میں مزید شدت لائی جائے گی۔