عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/کرائم برانچ کشمیر کے اکنامک آفینس وِنگ نے پیر کو بتایا کہ اس نے سابق سب انسپکٹر جگدیش سنگھ ولد کرتار سنگھ ساکن ، بڈگام کی ریمانڈحاصل کی ہے، جو ایف آئی آر نمبر 32/2013 کے تحت درج مقدمے میں ملوث تھا۔ اس مقدمے میں ملزم پر رنبیر پینل کوڈ (RPC) کی دفعات 420، 468، 471 اور 201 کے تحت جعلسازی اور دھوکہ دہی کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔
کرائم برانچ کے مطابق، یہ کیس اس وقت درج کیا گیا جب پولیس ہیڈکوارٹرز جموں و کشمیر کی جانب سے ایک اطلاع موصول ہوئی کہ ملزم نے اپنی تاریخِ پیدائش کو سرکاری ریکارڈ میں 1957 سے تبدیل کر کے 1959 کر دیا تھا تاکہ اپنی ملازمت کی مدت میں غیر قانونی طور پر دو سال کی توسیع حاصل کر سکے۔ تفتیش کے دوران یہ ثابت ہوا کہ جگدیش سنگھ نے اپنی سروس دستاویزات، بشمول ’’کریکٹر رول‘‘ اور میٹرکولیشن سرٹیفکیٹ، میں تاریخِ پیدائش 10 نومبر 1959درج کر کے ناجائز فائدہ حاصل کیا۔عدالتی کارروائی کے دوران، اکنامک آفینس وِنگ نے متعدد گواہوں اور مستند دستاویزات عدالت کے سامنے پیش کیں، جن سے ملزم کا جرم ثابت ہو گیا۔ شواہد کے مکمل جائزے کے بعد،سٹی جج سری نگرکی عدالت نے ملزم کو دفعات 420، 511 اور 468 RPCکے تحت مجرم قرار دیا۔
عدالت نے اسے تین سال قیداور پانچ ہزار روپے جرمانہ کی سزا سنائی (دفعہ 420 بمعہ 511 RPC کے تحت)، جبکہ دفعہ 468 RPCکے تحت مزیدتین سال قیداور پانچ ہزار روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔ جرمانے کی عدم ادائیگی کی صورت میں اسے مزید چھ ماہ کی قیدبھگتنی ہوگی۔ عدالت نے حکم دیا کہ تمام سزائیں بیک وقت چلیں گی۔اکنامک آفینس وِنگ نے اپنے بیان میں کہا کہ ادارہ ہر اُس فرد کے خلاف سخت کارروائی کرے گا جو جعلسازی، دھوکہ دہی یا بدعنوانی میں ملوث پایا جائے، خواہ اُس کا عہدہ یا مقام کچھ بھی ہو۔
تاریخ پیدائش میں غیر قانونی طور تبدیلی کے الزام میں سابق پولیس افسر مجرم قرار:کرائم برانچ کشمیر