عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/وزیر تعلیم سکینہ ایتو نے ہفتہ کو مٹن میں گورنمنٹ ڈگری کالج اور پرائمری ہیلتھ سینٹر کی بنیاد رکھتے ہوئے جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت کے خاتمے کے ذمہ داروں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے بالواسطہ طور پر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں نے ریاست کو یونین ٹیریٹری میں تبدیل کیا، آج کے حالات کے اصل ذمہ دار وہی ہیں۔ سکینہ ایتو نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا،’ میں نے ہمیشہ کہا ہے کہ جن لوگوں نے ہمیں ریاست سے یونین ٹیریٹری میں دھکیلا، وہی آج کی صورتحال کے ذمہ دار ہیں۔ یہ انہی کا عوام پر کیا گیا ’احسان‘ ہے۔ ‘انہوں نے انتظامی اختیارات میں آنے والی تبدیلیوں پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا،’جب ہم ریاست تھے تو ہمارے پاس کہیں زیادہ اختیارات تھے۔ آج یونین ٹیریٹری کے پاس وہ طاقت نہیں۔ یہی سب سے بڑا فرق ہے۔ ‘
وزیر موصوفہ نے کہا کہ موجودہ حکومت کے قیام کے بعد عوامی خدمات کو لوگوں کی دہلیز تک پہنچانے کی بھرپور کوششیں کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ مٹن کے ایم ایل اے ریاض خان نے پی ایچ سی کے لیے ایک مستقل عمارت کا مطالبہ کیا تھا تاکہ عوام کو بہتر علاج و معالجہ فراہم ہو سکے۔ان کے مطابق مریضوں کو سہولیات کی کمی کی وجہ سے مشکلات درپیش تھیں۔ آج ہم نے عمارت کی بنیاد رکھ دی ہے، جو دو سال میں مکمل ہوگی، اور مریضوں کو معیاری طبی خدمات فراہم کی جائیں گی۔بڈگام ضمنی انتخابی مہم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ساکینہ ایتو نے کہا کہ وزیراعلیٰ کے دورے پر عوامی ردعمل غیر معمولی رہا۔’ میں خود حیران رہ گئی کہ کس طرح لوگ ان کا استقبال کرنے نکلے۔ پورے دیہات امڈ آئے، سڑکیں بھر گئیں، اور عوام کا جوش و خروش قابل دید تھا۔ مجھے مکمل یقین ہے، پہلے اللہ پر اور پھر بڈگام کے عوام پر، کہ ہمارا امیدوار بھاری اکثریت سے کامیاب ہوگا۔‘نجی اسکولوں کے خلاف موصول ہونے والی شکایات سے متعلق سوال پر وزیر نے کہا،’ہمیں چند شکایات موصول ہوئی ہیں، جن کی جانچ جاری ہے۔ جو بھی اقدامات ضروری ہوں گے، وہ یقیناً اٹھائے جائیں گے۔ ‘