عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/وادیٔ کشمیر میں سردیوں نے اپنی مکمل دستک دے دی ہے۔ جمعے کی رات وادی کے بیشتر علاقوں میں رواں سیزن کی سب سے سرد رات ریکارڈ کی گئی، جس کے ساتھ ہی لوگوں نے گرم ملبوسات، ہیٹرز اور روایتی کانگڑی کا استعمال شروع کر دیا ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت 0.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، جو رواں موسم سرما کی اب تک کی سب سے سرد رات ہے۔ محکمہ نے بتایا کہ مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں پارہ منفی 3.0 ڈگری، گلمرگ میں منفی 2.6 ڈگری، کپواڑہ میں منفی 0.7 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان نے بتایا کہ وادی میں صاف موسم کے سبب رات کے درجہ حرارت میں نمایاں گراوٹ آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ چند روز کے دوران سردی کی شدت میں مزید اضافہ متوقع ہے کیونکہ رواں ہفتے کے آخر تک مغربی ہواؤں کا کوئی نیا سسٹم متوقع نہیں۔سردی کی شدت بڑھنے کے ساتھ ہی وادی بھر میں زندگی کے معمولات پر بھی اثر پڑنے لگا ہے۔ سری نگر، بڈگام، گاندربل اور جنوبی کشمیر کے بیشتر علاقوں میں صبح کے اوقات میں سڑکوں پر ہلکی دھند چھائی رہتی ہے، جب کہ جھیل ڈل کے کنارے صبح سویرے لوگوں کو دھوپ سینکتے اور کانگڑیوں میں کوئلے سلگاتے دیکھا جا سکتا ہے۔
شہر سری نگر میں دکانداروں نے گرم ملبوسات، جیکٹس، دستانے، مفلر اور کانگڑیوں کی فروخت بڑھا دی ہے۔ لال چوک، مہاراجہ بازار اور ڈلگیٹ کے بازاروں میں ان دنوں خریداروں کا رش بڑھنے لگا ہے۔ ایک دکاندار محمد شفیع نے بتایا کہ پچھلے ایک ہفتے سے اچانک ٹھنڈ میں اضافہ ہوا ہے، اور لوگ اب گرم کپڑوں اور کانگڑیوں کی خریداری میں مصروف ہیں۔ادھر، محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ ایک ہفتے تک وادی میں موسم خشک رہنے کا امکان ہے، تاہم رات کے وقت درجہ حرارت مزید گر سکتا ہے جس سے زمین پر کہر جمنے اور بعض مقامات پر معمولی برف کی تہہ بننے کا امکان ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ نومبر کے پہلے ہفتے میں درجہ حرارت کا اس حد تک گر جانا اس بات کی علامت ہے کہ اس سال وادی میں شدید سردی کا امکان زیادہ ہے۔ دریں اثنا، بجلی کی مانگ میں بھی نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے اور متعدد علاقوں میں صارفین نے شکایت کی ہے کہ سردی بڑھنے کے ساتھ بجلی سپلائی میں بار بار خلل پڑ رہا ہے۔ادھر، روایتی انداز میں لوگ اپنے گھروں میں کانگڑی، ہمام اور بخاری کا سہارا لے رہے ہیں۔ بزرگ شہریوں کے مطابق، کانگڑی صرف گرمی کا ذریعہ نہیں بلکہ کشمیری تہذیب کی علامت ہے، سردیوں میں اس کے بغیر زندگی کا تصور ممکن نہیں۔اگر سردی کا یہی سلسلہ برقرار رہا تو امکان ہے کہ رواں سیزن میں وادی میںچلہ کلان سے پہلے ہی منجمد فضا چھا جائے۔