محمد تسکین
بانہال // بیوپار منڈل بانہال کی قیادت سے متعلق پیدا ہونے والے تنازعے کے درمیان ایک اہم پیش رفت ہوئی ہے اور الیکشن کمیٹی نے وضاحت کی ہے کہ صدر انجینئر شاداب احمد وانی کو ان کے عہدے سے برطرف نہیں بلکہ تحقیقات مکمل ہونے تک معطل کیا گیا ہے۔جمعرات کے روز الیکشن کمیٹی نے بتایا کہ شاداب احمد وانی پر لگائے گئے الزامات کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے ، جو اتوار تک اپنی رپورٹ پیش کرے گی ۔اس سے قبل بدھ کے روز جاری ایک حکم نامے میں الیکشن کمیٹی بیوپار منڈل بانہال نے شاداب احمد وانی کو ان کے عہدے سے فوری طور ہٹانے کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد تاجروں اور عوامی حلقوں میں شدید ردِعمل سامنے آیا تھا ۔جمعرات کو میڈیا سے بات کرتے ہوئے انجینئر شاداب احمد وانی نے الزامات کو بے بنیاد، من گھڑت اور سیاسی سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی معطلی ایک منصوبہ بند سازش کا حصہ ہے جس کا مقصد ان کی طرف سے اٹھائی جانے والی حق اور انصاف کی آواز کو دبانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے خلاف لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں اور کسی ثبوت پر مبنی نہیں ہیں اوریہ فیصلہ جلد بازی میں لیا گیا ہےتاکہ شفافیت اور بانہال مارکیٹ کی بہتری کے لیے میری کوششوں کو روکا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ الیکشن کمیٹی کی تحقیقات میں مکمل تعاون کریں گے اور تمام الزامات کو جھوٹا ثابت کریں گے ۔