پرویز احمد
سرینگر //پارس ہسپتال ڈلگیٹ کی جانب سے بدھ کو ’’سرطان‘موضوع پر ایک سمپوزیم میں ماہر سرطان نے کشمیر میں پھیلتے ہوئے سرطان کی روکتھام کیلئے پالیسی مرتب کرنے پرزور دیا ہے۔ سمپوزیم میں ماہر سرطان ڈاکٹر سبنم بشیر،ڈٓاکٹر سابق ، ڈاکٹر عادل، ڈاکٹر الطاف رمضان ، ڈاکٹر ذبیر جان منٹو ، ڈاکٹر مظفر شاہ سمیت دیگر ڈاکٹر موجود رہے۔ پروگرام میں بات کرتے ہوئے ماہر امراض سرطان ڈاکٹر شبنم بشیر نے بتایا ’’ جموں و کشمیر میں سرطان کی بیماری کافی تیزی سے پھیل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں اب کیسر کی بیماری 40سال سے کم نوجوانوں کو متاثر کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں سرطان بیماری کو قابو کرنے کیلئے جانکاری مہم لازمی ہے۔ انہوں نے کہا ’’ سرطان کو روکنے کیلئے ریاستی سطح پر پالیسی مرتب کرنے کی ضرورت ہے تاکہ سرطان کی بیماریوں کو شروعات میں ہی قابو کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ 60فیصد معاملات ہمارے پاس سرطان کے چوتھے مرحلے پر آتے ہیں جس کی بڑی وجہ جانکاری نہ ہونا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کو سرطان کی سکرینگ کو لازمی قرار دینے پڑے گا۔ اس موقع پر ڈاکٹر ثاقب نے کہا کہ جموں و کشمیر میں اس حوالے سے ہمارے پاس سہولیات دستیاب ہے لیکن سرطان کی بیماری کو روکنے کیلئے ہمیں ایک ہی جگہ پر ماہرین کی ضرورت پڑتی ہے۔ پروگرام کے دوران ڈاکٹر عادل ، ڈاکٹر الطاف رمضان ،ڈاکٹر زبیر منٹو اور دیگر ڈاکٹڑوں نے بھی سرطان پر تفسیلی روشنی ڈالی ہے۔پارس ہسپتال کے میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر مظفر شاہ اور پارس کی ریجیل ڈئریکٹر سیما وج نے کہا کہ پارس اسپتال عام لوگوں تک طبی سہولیات پہنچانے کیلئے گولڈن کارڈ پر علاج کرنے کی سہویات بھی جلد فراہم کرے گا اورجدید مشینری نصب کرے گا۔